کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 29
نجات یافتہ جماعت اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللَّہِ جَمِیعًا وَلَا تَفَرَّقُوا ط﴾ [آل عمران:۱۰۳] ’’ اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور فرقہ فرقہ نہ بنو۔ ‘‘ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَلَا تَکُونُوْا مِنَ الْمُشْرِکِینَ مِنَ الَّذِینَ فَرَّقُوا دِینَہُمْ وَکَانُوا شِیَعًاط کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْہِمْ فَرِحُونَ o﴾ [الروم:۳۱] ’’ اور مشرکین میں سے نہ ہوجاؤ، جنھوں نے اپنے دین میں فرق ڈال دیا اور وہ فرقے بن گئے۔ ہر گروہ اس پر خوش ہے جو اس کے پاس ہے۔ ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( أُوْصِیْکُمْ بِتَقْوَی اللّٰہِ وَالسَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ وَإِنْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ فَإِنَّہُ مَنْ یَعِشْ مِنْکُمْ یَرَی اخْتِلَافًا کَثِیْرًا، وَإِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ الْأُمُوْرِ فَإِنَّہَا ضَلَالَۃٌ، فَمَنْ أَدْرَکَ ذٰلِکَ مِنْکُمْ فَعَلَیْکُمْ بِسُنَّتِيْ وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَہْدِیِّیْنَ، عَضُّوْا عَلَیْہَا بِالنَّوَاجِذِ۔ وَإِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ الاُمُورِ، فَإِنَّ کُلَّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ وَکُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ۔ قَالَ أَبُوْعِیْسَی: ہَذَا حَدِیْثٌ حَسَنٌ صَحِیْحٌ۔ )) [1] ’’ میں تمھیں اللہ سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہوں اور یہ کہ ہر امیر کی فرمانبرداری
[1] سنن الترمذي، کتاب العلم، ج: ۱۰، ص: ۱۹۴، حدیث: ۲۶۷۶۔ مسند أحمد: ۴/ ۱۲۷۔ وصحیح مسلم: ۲۰۰۵۔