کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 280
اہل سنت والجماعت لفظ ’’اہل سنت والجماعت ‘‘ پر درج ذیل اعتبارات سے بحث ہو سکتی ہے:۔ ۱… وجہ تسمیہ شیخ الاسلام ’’مجموع الفتاوی ‘‘ (۳/۱۵۷)میں اس کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’اہل سنت والجماعت کے لوگ ظاہر وباطن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نصیحتوں اور پہلے ایمان لانے والے مہاجرین و انصار کی راہ پر چلتے ہیں کیونکہ رسالت مآبؐ نے فرمایا ہے: (( عَلَیْکُمْ بِسُنَّتِيْ وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَھْدِیِّیْنَ مِنْ بَعْدِیْ، تَمَسَّکُوْا بہَا وَعَضُّوْا عَلَیْھَا بِالنَوَاجِذِ، وَاِیَّا کُمْ وَمُحَدَثَاتِ الْاُمُوْرِ، فَاِنَّ کُلَّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ، وَکُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ۔)) [1] ’’تمہارے اوپر لازم ہے کہ میرے اور میرے بعد میرے ہدایت یافتہ خلفاء کے طریقے پر چلو ، اس کو تھا مے رکھو، اسی پر (عمل صالح کے ذریعے)اپنے دانت گاڑھے رکھو اور نئے کاموں سے بچو کیوں کہ ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ ‘‘ اور وہ جانتے ہیں کہ سب سے سچی بات اللہ تعالیٰ کی اور بہترین راہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہے۔ وہ ہر قسم کے لوگوں کی بات پر اللہ تعالیٰ کی بات کو تر جیح دیتے اور ہر ایک کی راہ پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ کو مقدم رکھتے ہیں ۔ اسی وجہ سے انہیں اہل الکتاب اور اہل السنہ کا نام دیا جا تا ہے۔
[1] سیاتي تخریجہ۔