کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 28
مقدمہ
(( اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہٗ وَنَسْتَعِیْنُہٗ وَنَسْتَغْفِرُہٗ،وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَسَیِّئَاتِ أَعْمَالِنَا،مَنْ یَّہْدِہِ اللّٰہُ فَـلَا مُضِلَّ لَہٗ وَمَنْ یُّضْلِلْ فَـلَا ہَادِیَ لَہٗ ، وَأَشْہَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ ، وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔
أَمَا بَعْدُ!
یہ مختلف اہم مقالات ہیں جو مسلمانوں کو خالص عقیدۂ توحید کی طرف بلاتے ہیں اور اس شرک سے دُور رہنے کی دعوت دیتے ہیں جو مختلف شکلوں میں اکثر مسلم ممالک میں پھیل چکا ہے۔ یہی شرک سابقہ اُمتوں کی ہلاکت کا سبب بنا تھا اور یہی فی زمانہ سب کی بدبختی کا سبب ہے۔ خصوصاً عالم اسلامی جن مصائب و آلام، جنگوں اور فتنوں کی زد میں ہے، وہ اسی وجہ سے ہیں ۔ ان مقالات میں نجات پانے والے گروہ کے اوصاف اور اس جماعت کا ذکر بھی ہے، جس کی رب تعالیٰ مدد فرمائے گا اور اس کا ذکر بعض احادیث میں ملتا ہے۔ تاکہ ان مقالات کے موضوعات عمل کرنے والوں کا راستہ روشن کردیں ۔ وہ نصرت پانے والے اور نجات پانے والوں میں شمار ہوسکیں ۔ ان شاء اللہ
میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان تحقیقی باتوں سے مسلمانوں کو فائدہ پہنچائے اور ان کو اپنی ذات کی خوشنودی کے لیے خاص کرلے۔ (اللّٰہم آمین یا رب العالمین)
محمد جمیل زینو
دار الحدیث۔ مکہ المکرمہ