کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 263
۴…ساداتنا ابن عباس [1] اور انس رضی اللہ عنہما [2] کی احادیث جو کہ حدیث ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی طرح ہی ہیں ۔ ۵…حضرات جابر بن عبداللہ اور سہل بن سعد رضی اللہ عنہما [3] کی حدیثیں ، حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہما کی دوسری حدیث کی طرح ہیں ۔ ۶… جناب عبد الرحمن بن سَنۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: (( بَدَأَ الاِسْلَامُ غَرِیْبًا، ثُمَّ یَعُوْدُ غَرِیْباً کَمَا بَدَأَ، فَطُوْبٰی لِلْغُرَبَائِ۔ قِیْلَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَمَنِ الْغُرَبَائُ؟ قَالَ: الَّذِیْنَ یَصْلَحُوْن اِذَا فَسَدَ النَّا سُ، وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بَیَدِہِ لَیُنَحَازَنَّ الْاِیْمَانُ اِلَی الْمَدِیْنَۃِ کَمَا یَحُوزُ السَّیْلُ، وَالَّذي نَفْسِيْ بَیَدِہِ لَیَأرِزَنَّ الاِسْلَامُ اِلٰی مَا بَیْنَ الْمَسْجِدَیْنِ کَمَا تَأرِزُ الْحَیَّۃُ اِلیٰ جُحْرِھَا۔ )) ’’ اسلام آغاز میں اجنبی تھا ، پھر عنقریب دوبارہ اجنبی ہو جا ئے گا جیسا کہ یہ آغاز میں تھا ، پس خوشخبری ہے غرباء کے لیے۔ ‘‘پو چھا گیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! غرباء کون لوگ ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جو لوگوں کی گمراہی کے وقت راہ راست پر رہیں گے۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! ایمان ضرور سیلاب کی طرح مدینہ میں سمٹ آئے گا اور اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اسلام ضرور دو مسجدوں کے درمیانی علاقے میں گھس
[1] ضعیف: مذکورہ کتاب (۴)۔ [2] ضعیف: دیکھئے گذشتہ مصدر (۷)۔ [3] ضعیف : دیکھئے گذشتہ مصدر(۸)۔