کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 256
ابو عثمان عبد الرحمن بن اسماعیل الصابونی رحمہ اللہ اپنی کتاب ’’ عقیدۃ السلفاصحاب الحدیث ‘‘ صفحہ ۱۰۱، ۱۰۲ پر فرماتے ہیں : ’’اہل بدعت کی علامات خود ان پر ظاہر ہیں ۔ان کی سب سے واضح نشانی اور علامت؛ حاملین احادیث نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سخت عداوت ،ان کی تحقیر ، ان کی تذلیل اور انہیں گھٹیا ، جاہل، ظاہر یہ اور مشبھہ کے ناموں سے موسوم کرنا ہے۔ کیوں کہ احادیث نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں انکا عقیدہ یہ ہے کہ وہ علم سے ایک بالکل الگ چیز ہیں ۔ اور یہ کہ علم تو ان چیزوں کا نام ہے جو شیطان ان کی فاسد عقلوں کے نتائج، ان کے بے نور سینوں کے وسوسوں ، ان کی بھلائی سے عاری دلوں کی خواہشات ، ان کی بے کار باتوں اور بودے دلائل بلکہ ان کے کھوکھلے اور باطل شبہات کی صورت میں ان کی طرف القاء کرتا ہے۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ﴿اُوْلٰٓئِکَ الَّذِیْنَ لَعَنَہُمْ اللّٰہُ فَاَصَمَّہُمْ وَاَعْمَی اَبْصَارَہُمْ o﴾ (محمد:۲۳) ’’ یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے اور ان کو (سچی بات سننے سے) بہر اکردیاہے۔ ‘‘ دوسرے مقام پر فرمایا: ﴿ وَمَنْ یُّہِنِ اللّٰہُ فَمَالَہٗ مِنْ مُّکْرِمٍط اِنَّ اللّٰہَ یَفْعَلُ مَا یَشَآئُo﴾(الحج:۱۸) ’’اور جس کواللہ ذلیل کرے اسے کوئی اور دوسرا عزت نہیں دے سکتا۔اللہ جو چاہے وہ کرتاہے۔ ‘‘ احمد بن سنان القطان رحمہ اللہ (متوفی سنہ ۲۵۸ھ) فرماتے ہیں : (( لَیْسَ فِي الدُّنْیَا مُبْتَدِعٌ اِلَّا وَھُوْ یُبغِضُ أھْلَ الْحَدِیْثِ، فَاِ ذَا