کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 247
(( لَنْ یَبَرحَ ھَذا الدِّیْنُ قَائِماً یُقَاتِلُ عَلَیْہِ عُصَا بَۃٌ مِنَ المُسْلِمِیْنَ حَتَّی تَقُوْمَ السَّا عَۃُ۔)) [1] ’’یہ دین ہمیشہ قائم رہے گا۔ اس کی بنیاد پر مسلمانوں کی ایک جماعت قتال کرتی رہے گی حتیٰ کہ قیامت قائم ہو جائے گی۔ ‘‘ ع…سیّدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے دو طرح یہ حدیث مروی ہے: ۱۔ ((وَلَا تَزَالُ طَائِفَۃٌ مِنْ أُمَّتِیْ ظَاھِرْیْنَ عَلی الدِّیْنِ عَزِیْزۃً اِلیٰ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔)) ’’ اور میری امت میں سے ہمیشہ ایک گروہ دین پر کاربند رہے گا جو قیامت تک غالب رہے گا۔ ‘‘ ب: (( لَا یَزَا لُ أَھْلُ الْمَغْرِبِ ظَاھِرِیْنَ عَلَی الْحقِّ حَتَّی تَقُوْمَ السَا عَۃُ۔))[2] ’’اہل مغرب ہمیشہ حق پر جمے رہیں گے حتی کہ قیامت قائم ہو جا ئے گی۔ ‘‘ ف… حضرت ابو عنبۃ الخولانی رضی اللہ عنہ کی حدیث ان الفاظ کے ساتھ ہے: (( لَا یَزَالُ اللّٰہُ یَغْرُسُ فِی ھٰذا الدِّینِ غَرْساً یَسْتَعْمِلُھُمْ فِی طَاعَتِہِ اِليٰ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔)) [3] ’’ اللہ تعالیٰ قیامت تک ہمیشہ اس دین میں انہیں اپنی اطاعت میں استعمال کرے گا۔ ‘‘ الغرض! طائفہ منصورہ کی احادیث متواتر ہیں جیسا کہ اہل علم کی ایک پوری جماعت نے یہ بات کہی ہے۔ ان میں سے شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے ’’اقتضاء الصراط المستقیم‘‘
[1] اخرجہ مسلم (۱۳/ ۶۶۔ نووی) [2] اخرجہ مسلم (۱۳/۶۸۔نووی) [3] حسن۔