کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 241
سلفیت ، فرقہ ناجیہ اور طائفہ منصورہ فرقہ ناجیہ اور طائفہ منصورہ فرقہ ناجیہ اور طائفہ منصورہ کے متعلق کئی اعتبار سے گفتگو کی جا سکتی ہے۔ ۱…امت مسلمہ کو فرقہ بندی سے منع کرنے والی احادیث نبویہ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( اِفْتَرَقَتِ الْیَھُوْدُ عَلیٰ اِحْدٰی وَ سَبْعِیْنَ فِرْقَۃً أَوِاثْنَتَیْنِ وَسَبْعِیْنَ فِرْقَۃً، وَتَفَرَّقَتِ النَّصٰاری عَلیٰ اِحْدٰی أَوِاثْنَتَیْنِ وَسَبْعِیْنَ فِرْقَۃً، وَتَفْتَرِقُ أُمَّتِیْ عَلیٰ ثَـلَاثٍ وَسَبْعِیْنَ فِرْقَۃً ۔)) ’’یہودی ۷۱ یا ۷۲ فرقوں میں بٹے تھے اور عیسائی ۷۱یا ۷۲فرقوں میں تقسیم ہوئے اور میری امت ۷۳فرقوں میں تقسیم ہوگی۔ ‘‘[1] اس مسئلہ میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت سے بہت ساری احادیث مروی ہیں ، جن میں سے چند ایک کوبیان کیا جاتا ہے: الف: سیّدنامعاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اور اس میں کچھ اضافہ ہے: (( وَاِنَّہُ سَیَخْرُجُ فِیْ أُمَّتِیْ قَوْمٌ تَتَجَارٰی بِہِمُ الْأھْوَائُ کَمَا یَتَجَارٰی الْکَلْبُ بِصَاحِبِہِ، لَا یَبْقٰی مِنْہ عِرْقٌ وَلَا مِفْصَلٌ اِلاَّ دَخلَہٗ۔)) [2]
[1] یہ حدیث حسن ہے، جیسا کہ میں نے ’’ نصح الأمۃ فی فہم احادیث افتراق الأمۃ ‘‘ میں صفحہ ۹، ۱۰ پر وضاحت کی ہے۔مزید دیکھئے: جامع الترمذی ، حدیث: ۲۶۴۰، ۲۶۲۱۔ [2] سنن ابی داؤد، کتاب السنہ ، حدیث: ۴۶۰۰۔