کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 239
الْمُسْلِمِیْنَ ﴾ کی پیروی کی ہے۔ شیخ محترم: نہیں میرے بھائی! آپ نے دراصل آیت کی پیروی نہیں کی کیوں کہ آیت میں صحیح اور اصلی اسلام کا معنی بیان ہوا ہے۔ لوگوں سے ان کی عقلوں کے مطابق بات کرنی چاہیے … کیا کوئی شخص آپ کے ‘‘مسلم‘‘ کہنے سے وہ معنیٰ سمجھے گا جو آیت میں مراد ہے؟ وہ شبہات جو آپ نے ابھی ذکرکیے ہیں وہ صحیح بھی ہو سکتے ہیں اور نہیں بھی۔ کیوں کہ جو آپ نے شدت کی بات کی ہے تو یہ بعض لوگوں میں ہوتی ہے اور منہج ،عقیدے میں شامل نہیں ۔ اس لیےآپ ایسے افراد کو چھوڑیں کیوں کہ ہم منہج کی بات کر رہے ہیں اور یہ اشکالات تب پیداہوتے ہیں جب ہم کہیں کہ فلاں شیعہ ہے،درزی ہے، خارجی ہے،صوفی ہے یا معتزلی ہے۔ الغرض؛ یہ ہمارا موضوع نہیں ۔ ہم تو اس نام پر بحث کر رہے ہیں ۔ جو انسان کے لیے اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ دین پر دلا لت کرتا ہے۔ پھر شیخ رحمہ اللہ نے فرمایا: کیا تمام صحابہ مسلمان نہیں تھے ؟ تو استاد عبد الحلیم نے کہا : یہ تو فطری بات ہے۔ شیخ محترم: لیکن صحابہ میں کچھ ایسے بھی تھے جنہوں نے چوری کی ، زنا کیا لیکن پھر بھی ان میں سے کسی کے لیے یہ کہنا جائز نہیں تھا کہ میں مسلمان نہیں ہوں ۔ بلکہ وہ مسلمان ہے اور منہج کے مطابق اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے والا ہے۔ لیکن کبھی کبھی وہ اپنے منہج کی مخالفت کر لیتے تھے کیوں کہ وہ معصوم نہیں تھے۔ لہٰذا ہم اس لفظ کے بارے میں بات کرتے ہیں جو ہمارے عقیدے، فکر ، طریق زندگی پر دلالت کرتا ہے جو ہمارے اس دین کے معاملات کے ساتھ متعلق ہے، جس کے ذریعے ہم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتے ہیں ۔ جہاں تک معاملہ یہ ہے کہ فلاں تشدد پسند یا زہر مزاج ہے تو