کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 221
اسی طرح ان جماعتوں پر یہ بھی واجب ہے کہ و ہ اسلام کے بلند و بالا محل کی تعمیر اور اس کی عظمت کی تجدید کے لیے ایک ہاتھ بن جا ئیں ۔ اس لیے اگر یہ الگ الگ رہیں گی تو یہ ایسا عظیم کام نہ کر سکیں گی اللہ تعالیٰ تو نیکو کاروں کا والی بنتا ہے۔ ان جماعتوں پر یہ بھی واجب ہے کہ اپنے پیروکار وں کو تمام مسلمانوں کی محبت اور حق کی غذا دیں ۔ تاکہ فرقہ بندی کی وہ چٹانیں ریزہ ریزہ ہو جائیں جنہوں نے اس کا شیرازہ بکھیر کر رکھ دیا ہے ، ان کی قوت کو کمزور کر دیا ہے اور ان کے رعب کا خاتمہ کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ (ایک بات یہ بھی ہے کہ) ان جماعتوں سے نکلنے والا جماعۃ المسلمین سے خارج نہیں ہوتا کیوں کہ ان جماعتوں کی یہ خصوصیت نہیں ہے اور نہ ہی ان کے اہلیان میں امامت کا دعویٰ کرنے کی اہلیت ہے۔ کتاب و سنت کے فہم اور اس کو سیکھنے کے مصادر میں اختلاف: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کو فتنوں اور برائیوں کے زمانے میں کہ جب مسلمانوں کی کوئی جماعت اور امام نہ ہوں ۔جہنم کی طرف بلانے والے تمام فرقوں سے علیحدگی کا حکم دیا۔ علماء کرام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس حکم کی مختلف شروحات کی ہیں ۔ جس بات پر اللہ تعالیٰ نے میرا سینہ کھولا ہے وہ یہ ہے کہ اس نبوی حکم میں حق کو لازم پکڑنا ، اہل حق کی مدد کرنا