کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 201
گے اور باہم ایک دوسرے کو قیدی بنائیں گے۔ ‘‘
پھر وہ کون سی چیز ہے جس نے اس سرسبز و شاداب، گھنی شاخوں والے درخت کو ، جس کی جڑیں مضبوط اور شاخیں آسمان میں ہیں ، سیاہ بھو سہ بنا دیا ہے۔
اس کا جواب دوسری بیماری [1] کے بیان میں ہے۔
۲۔ دوسری حالت : دخن
اور یہ حالت حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کی حدیث میں اشارۃً مذکور ہے۔ وہ فرماتے ہیں :
(( کَانَ النَّا سُ یَسْْألُونَ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنِ الْخَیْرِ، وَکُنْتُ أَسْأَلُہٗ عَنِ الشَّرِّ مَخَافَۃَ أنْ یُدْرِکَنِیْ۔
فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ اِنَّا کنَّا فِی جَا ھِلِیّۃٍ وَشَرٍّ ، وَجَا ئَ اللّٰہُ بِہٰذا الْخَیْر، فَھَلْ بَعْدَ ھَذَا الْخَیْرِ مِنْ شَرٍّ؟
قَالَ : ’’نَعَمْ‘‘۔
قُلْتُ: وَھَلْ بَعْدَ ھٰذَا الشَّرِّ مِنْ خَیْرٍ ؟
قَالَ : ’’نَعَمْ، وَفِیْہِ دَخَن۔‘‘
قُلْتُ: وَمَا دَخَنُہُ ؟
قَالَ : ’’ قَوْمُ یَسَتنُّوْنَ بِغَیرِ سُنَّتِیْ، وَیَہْدُوْنَ بِغَیْرِ ھَدْیِیْ ، تَعْرِفُ مِنْھُمْ وَتُنْکِرُ۔‘‘
قُلْتُ: فَھَلْ بَعْدَ ھٰذَا الْخَیْرِ مِنْ شَرٍّ ؟
قَالَ : ’’نَعَمْ؛ دُعَاۃٌ عَلٰی اَبْوَابِ جَھَنَّمَ، مَنْ أَجَابَہُمْ اِلَیْھَا قَذَفُوْہُ فِیْھَا‘‘۔
[1] کتاب کے شروع میں امت مسلمہ کی صورتحال بیان کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس وقت امت مسلمہ میں دو بیماریاں پیدا ہوگئی ہیں ۔ ۱۔ وَہَنْ ۲۔ دَخَن۔ْ