کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 20
نسل اگر مسلم کی مذہب پر مقدم ہو گئی اڑ گیا دنیا سے تو مانند خاک رہگذر تاخلافت کی بنا دنیا میں ہو پھر استوار لا کہیں سے ڈھونڈ کر اسلاف کا قلب و جگر اگرچہ یہ بات سو فیصد درست ہے کہ ملت اسلامیہ اس وقت پارہ پارہ ہے۔ یہود و نصاریٰ ، کفار و مشرکین اور طواغیت و ہنود کی سازشیں اور کوششیں اس ضمن میں بہت کامیاب جارہی ہیں ۔ حزب الشیطان کے کارندوں کے ذریعے میڈیا وار میں ہمیں جو ہزیمت اُٹھانا پڑرہی ہے اس کا توڑ رہی ہے اس وقت کا نہایت مشکل ترین مرحلہ ہے ۔ اکثر مسلم معاشروں میں توحید کی جگہ شرک ، ایمان کی جگہ چھپے ہوئے کفر و نفاق ، سنت کی جگہ بدعات اور صحیح اسلامی تہذیب و تمدن کی جگہ خرافات و ہندوانہ اور مشرکانہ رسوم و رواج نے لے رکھی ہے۔ مگر پچھلی چند ایک دہائیوں سے نئی نسل میں صحیح اسلامی بیداری کی ایک ہل چل سی دنیا میں واضح نظر آرہی ہے اور صاف دکھائی دے رہا ہے کہ مستبقل قریب میں ظلم و ظلمت کی اندھیری رات ضرور چھٹے گی اور… آسماں ہو گا سحر کے نور سے آئینہ پوش اور ظلمت رات کی سیماب پا ہو جائے گی اس قدر ہو گی ترنم آفریں بادِ بہار نکہت خوابیدہ غنچے کی نوا ہو جائے گی آملیں گے سینہ چاکانِ چمن سے سینہ چاک بزم گل کی ہم نفس بادِ صبا ہو جائے گی پھر دلوں کو یاد آجائے گا پیغامِ سجود پھر جبیں خاکِ حرم سے آسنا ہو جائے گی آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے، لب پہ آسکتا نہیں محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی شب گریزاں ہو گی آخر جلوۂ خورشید سے یہ چمن معمور ہو گا نغمہ توحید سے اس میں کوئی شک نہیں کہ پچھلی ایک ، ڈیڑھ صدی سے اسلامی بیداری میں مسلم معاشروں نے جہان میں جو تیزی سے کروٹیں لینا شرو ع کر رکھی ہیں اور بیداری کے نتیجے میں