کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 192
دیں جیسے کھانے والوں کی جماعت ( ایک دوسرے کو ) کھانے کے بڑے پیالے (دستر خوان) کی طرف۔ (دعوت دیتی ہے۔) تو ایک کہنے والے نے کہا : کیا اس وقت ہماری تعداد تھو ڑی ہو گی ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلکہ اس وقت تمہاری تعد اد بہت زیادہ ہوگی، لیکن تم سیلاب کی جھا گ کی طرح ہو گے ۔اللہ تعالیٰ تمہارے دشمنوں کے دلوں سے تمہارا رعب نکال دے گا اور تمہارے دلوں میں وہن ڈال دے گا۔ صحابہ نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول! (یہ) وہن کیا چیز ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا کی محبت اور موت سے نفرت۔ ‘‘ مرض وہن کی تشخیص کرنے والی یہ حدیث بہت سی پوشیدہ باتوں پر روشنی ڈالتی ہے اور امت مسلہ کی نکبت کے بہت بڑے اسباب کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ ٭… ابلیس کے لشکر ،شیطان کے معاون اور اللہ تعالیٰ کے دشمن امت مسلمہ کی ترقی پر گھات لگائے بیٹھے ہیں ۔ کیوں کہ وہ یہ جان چکے ہیں کہ مسلمانوں میں وہن کی بیماری سرایت کرچکی ہے اور اس مرض نے ان کے جسموں کو کمزور کر دیا ہے۔ لہٰذا وہ ان پر ٹوٹ پڑے ہیں اور انہوں نے اپنی اکھڑتی ہو ئی سانسوں کو چھپا لیا ہے۔