کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 19
بعینہٖ اسی معنی کی ایک صحیح حدیث سنن ابی داود میں جناب عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے کتاب الجہاد، باب فی دوام الجہاد میں بھی مروی ہے۔ جس میں ظَاہِرِیْنَ عَلَی مَنْ نَاوَأَہُمْ … کے الفاظ ہیں ۔ یعنی جماعت حقہ و طائفہ منصورہ کے یہ لوگ ہمیشہ اپنے مد مقابل لوگوں پر حق کے ساتھ غالب رہیں گے۔ چنانچہ صحیح احادیث مبارکہ میں ہمیشہ قرآن و سنت والے خالص دین حنیف اور منہج سلف صالحین پر قائم جن اہل السنہ والجماعۃ کے بارے میں نہایت بابرکت خبر دی گئی ہے اس جماعت حقہ کے حضرات گرامی قدر آج بھی دنیا جہان میں مو جود ہیں ۔ان کی عام و خاص پہچان کیا ہوتی یہ اور ان کے اوصاف حمیدہ کیا ہوتے ہیں ؟ انہی باتوں اور انہیں لوگوں کے متعلق کتاب ہذا میں مفصل گفتگو کی گئی ہے۔ آپ کے ہاتھوں میں عصر حاضر کے دو جید علمائے کرام فضیلۃ الشیخ / محمد جمیل زینو استاذ الحدیث مکہ مکرمہ اور فضیلۃ الشیخ و محدث العصر علامہ محمد ناصر الدین البانی رحمہ اللہ کے تلمیذ رشید فضیلۃ الشیخ ابو اُسامہ سلیم بن عید الہلالی آف اُردو حفظہما اللہ کی زیر مطالعہ موضوع پر زبردست ان دو تحریروں کے تعارف سے قبل شاعر مشرق کی نصیحت نہایت فائدہ مند رہے گی۔ فرمایا: ربط و ضبط ملت بیضا ہے مشرق کی نجات ایشیا والے ہیں اس نکتے سے اب تک بے خبر پھر سیاست چھوڑ کر داخل حصارِ دیں میں ہو ملک و دولت ہے فقط حفظ حرم کا ایک ثمر ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کاشغر جو کرے گا امتیازِ رنگ و خوں مٹ جائے گا ترک خرگاہی ہو یا اعرابی والا گہر