کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 181
﴿ لَیْسَ کَمِثْلِہِ شَیْئٌ وَہُوَ السَّمِیعُ الْبَصِیرُ o﴾ [الشوریٰ:۱۱] ’’ اس جیسا کوئی بھی نہیں اور وہ خوب سننے والا اور خوب دیکھنے والا ہے۔ ‘‘ (۳) … تقلید کی ایک اور نقصان دہ شکل یہ بھی ہے کہ پردگی، نافرمانی اور تنگ لباس میں کافروں کی تقلید کرنا۔ کاش ہم نے نفع بخش ایجادات جیسے کہ جہاز سازی وغیرہ میں کافروں کی تقلید کی ہوتی۔ (۴) … بہت سے لوگوں کو آپ کہیں گے: اللہ نے فرمایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو وہ کہے گا: میرے پیر و مرشد نے فرمایا۔ کیا انھوں نے اللہ کا یہ فرمان نہیں سنا: ﴿ یٰٓــاَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا لَا تُقَدِّمُوا بَیْنَ یَدَیِ اللَّہِ وَرَسُولِہِ ﴾[الحجرات:۱] ’’ اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو، یعنی کسی کا قول اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے مقدم نہ کرو۔ ‘‘ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں : (( اُرَاہُمْ سَیَہْلِکُونَ، اَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَیَقُولُونَ: قالَاَبُوبَـکْرٍ وَعُمَرُ۔ )) [1] ’’ میں دیکھ رہا ہوں کہ وہ ابھی ہلاک ہوجائیں گے۔ میں کہتا ہوں کہ اللہ اور اس کے رسول کا فرمان یہ ہے۔ اور وہ کہتے ہیں کہ ابوبکر اور عمر کا فرمان یہ ہے۔‘‘ اپنے مشائخ کی بات کو حجت بنانے والوں پر ردّ کرتے ہوئے شاعر کہتا ہے: أَقُوْلُ قَالَ اللّٰہَ وَقَالَ رَسُوْلُہُ فَتُجِیْبَ: شَیْخِیْ إِنَّہُ قَدْ قَالَ ’’ میں کہتا ہوں کہ اللہ اور اس کے رسول نے کہا اور تو جواب دیتا ہے کہ میرے شیخ نے یوں کہا ہے؟ ‘‘
[1] مسند أَحمد: ۷/ ۲۰۲۔