کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 153
بارے میں بتاتا ہے۔ فرشتوں کی مجلس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف کرتا ہے۔ اللہ کے فرشتے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریفیں کرتے ہیں ۔ پھر اللہ تعالیٰ نے نچلے جہان والوں کو بھی دُرود کا حکم دیا تاکہ دونوں جہانوں میں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی، کی ہوئی تعریفیں جمع ہوجائیں ۔ دُرود و سلام کے حوالے سے کچھ مسائل: (۱) … اس آیت میں اللہ تعالیٰ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے دُعا کرنے کا حکم دیتا ہے نہ کہ ہم آپ کو اللہ کے سوا پکارنے لگ جائیں یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے فاتحہ پڑھیں ، جیسے بعض لوگ کرتے ہیں ۔ (۲) … دُرود کا افضل ترین صیغہ (بہترین الفاظ کی ترتیب) وہ ہے جو خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو سکھایا۔ اور وہ یوں ہے: (( اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ، وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّیْتَ عَلَی إِبْرَاہِیمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاہِیمَ، إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ، اَللَّہُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ، وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلَی إِبْرَاہِیمَ، وَعَلَی آلِ إِبْرَاہِیمَ، إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ۔ )) [1] (۳) … حدیث کی کتب اور فقہ کی معتبر کتب میں موجود تمام صیغوں میں سیّدنا کا لفظ نہیں ہے۔ اگرچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے سیّد ہی ہیں ۔ لیکن آپ کے الفاظ کا پابند رہنا واجب ہے اور عبادت میں منقول کا خیال رکھنا ضروری ہے، نہ کہ عقل کا۔ (۴) … رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إِذَا سَمِعْتُمُ الْمُؤَذِّنَ فَقُولُوا مِثْلَ مَا یَقُولُ، ثُمَّ صَلُّوا عَلَيَّ، فَإِنَّہُ مَنْ صَلَّی عَلَيَّ صَلاَۃً صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ بِہَا عَشْرًا، ثُمَّ سَلُوا اللَّہَ لِيَ الْوَسِیلَۃَ، فَإِنَّہَا مَنْزِلَۃٌ فِي الْجَنَّۃِ لاَ تَنْبَغِي إِلاَّ لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللَّہِ، وَاَرْجُو اَنْ اَکُونَ اَنَا ہُوَ، فَمَنْ سَاَلَ لِيَ الْوَسِیلَۃَ حَلَّتْ
[1] صحیح البخاري: ۱۱/ ۴۸۱، کتاب احادیث الأنبیاء، باب، رقم: ۱۰۔