کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 15
تمام فرقوں کے خون کا پیاسا ہو جانا اس نبوی فرمانِ حق کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔
وہ ملت کہ گردوں پہ جس کا قدم تھا ہر اک کھونٹ میں جس کا برپا علم تھا
وہ فرقہ جو آفاق میں محترم تھا وہ اُمت ، لقب جس کا خیر الامم تھا
نشان اس کا باقی ہے صرف اس قدر یاں کہ گنتے ہیں اپنے کو ہم بھی مسلماں
جناب معاویہ بن ابو سفیان رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ: نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے درمیان کھڑے ہو کر ارشاد فرمایا:
(( أَلَا إِنَّ مَنْ قَبْلَکُمْ مِنْ أَہْلِ الْکِتَابِ افْتَرَقُوا عَلَی ثِنْتَیْنِ وَسَبْعِینَ مِلَّۃً وَإِنَّ ہَذِہِ الْمِلَّۃَ سَتَفْتَرِقُ عَلَی ثَـلَاثٍ وَسَبْعِینَ، ثِنْتَان وَسَبْعُونَ فِی النَّارِ وَوَاحِدَۃٌ فِی الْجَنَّۃِ وَہِیَ الْجَمَاعَۃُ۔ وَإِنَّہُ سَیَخْرُجُ فِیْ أُمَّتِی أَقْوَامٌ تَجَارَی بِہِمْ تِلْکَ الْأَہْوَائُ کَمَا یَتَجَارَی الْکَلْبُ لِصَاحِبِہِ [الْکَلْبُ بِصَاحِبِہٖ] لَا یَبْقَی مِنْہُ عِرْقٌ وَلَا مَفْصَلٌ إِلَّا دَخَلَہُ۔)) [1]
’’خبردار رہو! بلاشبہ تم سے پہلے جو اہل کتاب تھے وہ بہتر (۷۲) فرقوں میں بٹ گئے تھے۔ اور ضرور اس ملت (اُمت اسلامیہ) کے لوگ تہتر فرقوں میں تقسیم ہو جائیں گے۔ ان میں سے بہتّر(۷۲)فرقے جہنم میں جائیں گے اور ایک فرقہ جنت میں داخل ہو گا اور یہی جماعت حقہ ہو گی۔ (جو اللہ کی کتاب، رسول اللہ کی سنت اور بغیر افراط و تفریط کے صحابہ کرام، تابعین عظام، اور تبع تابعین رحمہم اللہ جمیعاً کی اعتدال والی راہ پر ہوں گے۔) اور بلاشبہ آنے والے وقت میں میری اُمت کے اندر ایسے لوگ پیدا ہوں گے جن میں گمراہیاں ایسے سما جائیں گی جیسے باؤلے کتے کے کاٹنے سے باؤلا پن انسان کی ہر رَگ اور جوڑ جوڑ میں سما جاتا
[1] سنن أبی داؤد، کتاب السنۃ ، حدیث: ۴۵۹۷۔