کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 149
پھر ربیع الاوّل میں ہی آپ کی وفات بھی ہوئی، تو کیا آپ کی پیدائش کی خوشی، غم سے زیادہ ہونی چاہیے؟ (۱۰)…میلاد منانے والے رات گئے تک جاگتے رہتے ہیں جس سے اگلے دن فجر کی جماعت نکل جاتی ہے۔ یا نماز ہی فوت ہوجاتی ہے۔ (۱۱)…میلاد منانے والوں کی کثرت ان کی سچائی کی دلیل نہیں ہے، اس لیے کہ اللہ کا فرمان ہے: ﴿ وَإِنْ تُطِعْ اَکْثَرَ مَنْ فِی الْاَرْضِ یُضِلُّوکَ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ ط﴾[الانعام:۱۱۶] ’’ اگر اے محمد! آپ زمین میں بسنے والے اکثر لوگوں کی بات مانیں گے تو (اگرچہ لوگ اس کو اچھا ہی کہیں ، مگر) وہ آپ کو اللہ کی راہ سے گمراہ کردیں گے۔ ‘‘ جناب حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ اگرچہ لوگ بدعت کو بہت اچھا کیوں نہ سمجھیں ، مگر ہر بدعت گمراہی ہوتی ہے۔ ‘‘ (۱۲)…حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں زمانہ ماضی میں اہل سنت اقلیت میں تھے ، آئندہ بھی وہ اقلیت میں ہی رہیں گے۔ یہ وہ ہیں جو نہ تو تکبر میں متکبر لوگوں کے ساتھی بنے اور نہ بدعت میں اہل بدعت کے ساتھی بنے بلکہ سنت پر رہ کر صبر کرتے رہے، یہاں تک کہ اپنے رب سے جاملے اور تم بھی ایسے ہی ہوجاؤ۔ (۱۳)…سب سے پہلے ملک المظفر نے شام کی سرزمین میں ساتویں صدی ہجری کے اوائل میں یہ بدعت شروع کی۔ جب کہ مصر میں یہ کام عبیدی حکمرانوں نے شروع کیا۔ اور جیسے کہ حافظ ابن کثیرؒ نے فرمایا: وہ کافر، فاسق اور فاجر تھے۔ (ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں تھا۔) اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کیوں کر! (۱)…اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: