کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 142
کفارہ وغیرہ۔ ب: تابع داری کرنے والوں سے متعلق چھ خصائل اور وہ یہ ہیں : (۱) نکاح کرکے عفت حاصل کرنا اور بچوں کے حقوق ادا کرنا۔ (۲) والدین سے حسن سلوک۔ اور اسی میں ان کی نافرمانی سے بچنا بھی شامل ہے۔ (۳) اولاد کی تربیت۔ (۴) صلہ رحمی کرنا۔ (۵) حکمرانوں کی طاعت کرنا، جہاں اللہ کی نافرمانی نہ ہورہی ہو۔ (۶) غلاموں سے حسن سلوک اور نرمی کرنا۔ ج: عام لوگوں سے متعلق سترہ خصائل اور وہ یہ ہیں : (۱) عدل کی بنیاد پر حکومت کھڑی کرنا۔ (۲) جماعت کے ساتھ رہنا۔ (۳) حکمران کی طاعت کرنا۔ (۴) آپس میں صلح کروانا اور اسی میں خوارج اور باغیوں کے خلاف لڑائی کرنا بھی شامل ہے۔ (۵) نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں باہم تعاون کرنا اور اس میں نیکی کا حکم اور برائی سے روکنا شامل ہے۔ (۶) حدود اللہ قائم کرنا۔ (۷) جہاد کرنا اور اسی میں پہرے داری کرنا بھی شامل ہے۔ (۸) امانت ادا کرنا اور غنیمت سے پانچواں حصہ دینا بھی اسی میں شامل ہے۔ (۹) قرض دینا لینا اور پھر واپس کرنا۔ (۱۰) پڑوسی کی عزت افزائی۔ (۱۱) حسن سلوک اور اس میں حلال کمائی بھی شامل ہے۔ (۱۲) حق دار جگہ پر مال خرچ کا جواب دینا۔ (۱۳) سلام کا جواب دینا۔ (۱۴) چھینک کا جواب دینا۔ (۱۵) لوگوں کو تکلیف نہ دینا۔ (۱۶) فضول کھیلوں اور کاموں سے بچنا۔ (۱۷) راستہ سے تکلیف دہ چیز کو دُور کرنا۔ مذکور بالا حدیث سے ثابت ہوا کہ توحید … کلمہ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ ایمان کے مراتب میں سب سے اعلیٰ اور افضل مرتبہ پر فائز ہے۔ اور داعیانِ دین کو چاہیے کہ أعلیٰ سے کام شروع