کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 132
اللہ تعالیٰ نے رسولوں کو بھیجا تاکہ وہ اپنی اقوام کو اللہ کی عبادت کا حکم دیں اور طاغوتوں سے بچنے کا کہیں ۔ اللہ کا فرمان ہے: ﴿ وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِی کُلِّ اُمَّۃٍ رَسُولًا اَنِ اعْبُدُوا اللَّہَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ ط ﴾ [النحل:۳۶] ’’ اور یقینا ہم نے ہر اُمت میں رسول بھیجا کہ (وہ اپنی اُمت کو اس بات کی دعوت دے، لوگو!) اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو۔ ‘‘ طاغوت کی اقسام طاغوت بہت سارے ہیں ، لیکن ان کے سربراہ پانچ ہیں : (۱) … ابلیس: شیطان سب سے زیادہ اپنی عبادت کی دعوت دیتا ہے اور اس پر راضی ہوتا ہے۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ اَلَمْ اَعْہَدْ إِلَیْکُمْ یَا بَنِی آدَمَ اَنْ لَا تَعْبُدُوا الشَّیْطَانَ إِنَّہُ لَکُمْ عَدُوٌّ مُبِینٌ o﴾ [یٰسٓ:۶۰] ’’ اے آدم زادو! میں نے تم سے وعدہ نہیں لیا تھا کہ تم شیطان کی پوجا نہیں کروگے؟ وہ تمہارا واضح دشمن ہے۔ ‘‘ (۲) … ظالم حکمران جو اللہ کے احکام کو تبدیل کرنے والا ہو: جیسے وہ حاکم کہ جو خودساختہ دستور نافذ کرتا ہو جو اسلام کے خلاف ہوتا ہے۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ نے ان مشرکین کو روکتے ہوئے جو اللہ کی مرضی کے خلاف شریعت سازی کرتے ہیں ، فرمایا: ﴿ اَمْ لَہُمْ شُرَکَائُ شَرَعُوا لَہُمْ مِنَ الدِّینِ مَا لَمْ یَاْذَنْ بِہِ اللَّہُ ط﴾[الشوری:۲۱]