کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 128
جب بھی مطلوبہ ایمان حاصل ہوجائے گا، اسی وقت مدد کا وعدہ پورا ہوگا، جیسا کہ اللہ عزوجل کا فرمان گرامی ہے: ﴿ وَکَانَ حَقًّا عَلَیْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِیْنَ o﴾ [الروم:۴۷] ’’ اور مومنوں کی مدد ہم پر فرض ہے۔ ‘‘ کفر اکبر اور اس کی اقسام عقیدے کا کفر بندے کو اسلام سے خارج کردیتا ہے، اس کی کئی اقسام ہیں ۔ جن میں سے چند اہم یہ ہیں : (۱) … جھٹلانے والا کفر: اس سے مراد وہ شخص ہے جو کتاب و سنت یا اس کی کسی نص کا انکار کردے، اس کی دلیل یہ ہے: ﴿ وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَی عَلَی اللَّہِ کَذِبًا اَوْ کَذَّبَ بِالْحَقِّ لَمَّا جَائَ ہُ اَلَیْسَ فِی جَہَنَّمَ مَثْوًی لِلْکَافِرِینَ o﴾ [العنکبوت:۶۸] ’’ اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا حق کا انکار کردے جب وہ آجائے، کیا جہنم کافروں کا ٹھکانا کافی نہیں ہے؟ ‘‘ (۲) … تصدیق کے باوجود انکار اور تکبر کا کفر: یعنی اقرار کرلینے کے باوجود فرمانبرداری نہ کرنا، جیسے ابلیس کا کفر ہے۔ اس کی دلیل اللہ کا یہ فرمان ہے: ﴿ وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِکَۃِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِیسَ اَبٰی وَاسْتَکْبَرَ وَکَانَ مِنَ الْکَافِرِینَ o﴾ [البقرۃ:۳۴] ’’ اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو ابلیس کے سوا سب نے سجدہ کردیا ، اس نے انکار کیا، تکبر کیا اور کافروں میں سے ہوگیا۔ ‘‘ (۳) … آخرت میں شک اور گمان کا کفر: قیامت کے دن کا انکار اور عدم تصدیق بھی کفر ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے: