کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 118
﴿ رَبَّنَا إِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِیًا یُنَادِی لِلْإِیمَانِ اَنْ آَمِنُوا بِرَبِّکُمْ فَآَمَنَّا رَبَّنَا فَاغْفِرْلَنَا ذُنُوبَنَا وَکَفِّرْ عَنَّا سَیِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْرَارِ o﴾[آل عمران:۱۹۳] ’’ اے ہمارے رب! ہم نے ایک اعلان کرنے والے کو سنا جو ایمان کا اعلان کر رہا تھا تو ہم ایمان لے آئے۔ اے ہمارے رب! تو ہمارے گناہ چھپالے اور ہماری خطائیں معاف کردے اور ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ موت دینا۔ ‘‘ (۲) … اللہ کی توحید کا وسیلہ: جیسے یونس علیہ السلام نے دُعا کی تھی، جب اُن کو ایک مچھلی نے نگل لیا تھا: ﴿ فَنَادَی فِی الظُّلُمَاتِ اَنْ لَا إِلَہَ إِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ إِنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ o فَاسْتَجَبْنَا لَہُ وَنَجَّیْنَاہُ مِنَ الْغَمِّ وَکَذَلِکَ نُنْجِی الْمُؤْمِنِینَ o﴾ [الانبیاء:۸۷۔۸۸] ’’ تو انھوں نے اندھیروں میں آواز دی کہ اے اللہ! تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ۔ تو پاک ہے اور میں ظالموں میں سے ہوں ۔ تو ہم نے ان کی دُعا قبول کی اور ان کو غم سے نجات دے دی۔ یوں ہم مومنوں کو نجات عطا کرتے ہیں ۔ ‘‘ (۳) … اللہ تعالیٰ کے پاکیزہ ناموں کا وسیلہ: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَلِلَّہِ الْاَسْمَائُ الْحُسْنَی فَادْعُوہُ بِہَا ﴾ [الاعراف:۱۸۰] ’’ اور اللہ کے نہایت پیارے نام ہیں ، پس ان کا واسطہ دے کر اللہ کو پکارو۔ ‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دُعاؤں میں سے یہ بھی ہے: (( اَسْاَلُکَ بِکُلِّ اسْمٍ ہُوَ لَکَ۔)) [1] ’’ اے اللہ! میں تیرے تمام ناموں کا واسطہ دے کر تجھ سے سوال کرتا ہوں ۔ ‘‘
[1] مسند أحمد: ۹/ ۴۳۳۔