کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 112
ہوتا اور نیاز دینے والے کی مراد بھی پوری ہوجاتی۔ اے اللہ! ہمیں حق کا راستہ دکھا کر اس پر چلنے کی توفیق دے اور اسے ہمارے لیے پسندیدہ بنادے۔ اور باطل کا راستہ پہچاننے اور اس سے بچنے کی توفیق دے۔ اور اس کو ہمارے لیے ناپسندیدہ کردے۔ آمین! شرک کے نقصانات اور اس کا فساد شرک کے ہر فرد اور جماعت پر برے اثرات ہوتے ہیں ۔ اس کے نقصانات میں سے چند اہم درج ذیل ہیں : (۱)… شرک انسانیت کی توہین ہے: شرک انسان کی عزت کی توہین ہے، اس کی بے قدری ہے، جب کہ اس کو اللہ نے دنیا میں خلیفہ بنایا ہے، اس کو باعزت بنایا، اس کو سارے نام سکھائے، اس کے لیے زمین و آسمان کی ہر چیز مسخر کردی اور اس کو اس جہاں کی ہر چیز پر سرداری عنایت فرمائی، لیکن اس نے اپنی قدر نہ پہچانی۔ بلکہ اس نے اس جہاں کے بعض عناصر کو ہی اپنا معبود بنالیا، جن کے سامنے ذلیل ہو کر جھکنے لگا۔ اس سے بڑی انسانیت کی توہین اور کیا ہوگی کہ ہندوستان میں کروڑوں انسان اس گائے کی پوجا کر رہے ہیں جس کو اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے پیدا کیا تھا کہ وہ صحیح حالت میں اس انسان کی خدمت کرے۔ اور جب ذبح ہوجائے تو گوشت کے کام آئے۔ پھر کچھ لوگ قبروں پر مجاور بنتے اور ان قبر والوں سے حاجات مانگتے ہیں ، حالانکہ قبر والے ہی انہی کی طرح اللہ کے بندے ہیں ۔ وہ تو اپنے آپ کے بھی نفع و نقصان کے مالک نہیں ۔ حضرت حسین رضی اللہ عنہ خود اپنی جان کو ختم ہونے سے نہ بچاسکے تو کسی دوسرے کی مصیبت میں کیا کام آئیں گے، اس کو کیا فائدہ پہنچائیں گے؟ مردے تو خود زندہ لوگوں کی دعاؤں کے محتاج ہوتے ہیں ۔ ہمیں ان کے لیے دُعا کرنی چاہیے نہ کہ اللہ کو چھوڑ کر ان سے دُعا کرنی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: