کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 110
وہاں بیماروں کے لیے شفا اور مصیبت زدگان کے لیے آسانی کی دُعائیں کرتے ہیں جو کہ صرف اللہ ہی سے مانگنی چاہئیں ۔ ہمارا دین ہمیں صرف اللہ سے مانگنے کا حکم دیتا ہے اور یہ کہ صرف کعبۃ اللہ کا طواف کریں ۔ ﴿ وَلْیَطَّوَّفُوا بِالْبَیْتِ الْعَتِیقِ o﴾ [الحج:۲۹] ’’ ان کو پرانے گھر ہی کے گرد طواف کرنا چاہیے۔ ‘‘ (۲) … سیّدہ زینب بنت علی رضی اللہ عنہما کی قبر مصر اور دمشق میں بالکل درست نہیں ۔ کیوں کہ وہ مصر و شام میں فوت نہیں ہوئیں ۔ وہاں ان کی قبروں کا وجود خود ثابت کرتا ہے کہ یہ قبریں غلط ہیں ۔ (۳) … قبریں واقعتا اگر انھیں شخصیات کی بھی ہوں ، پھر بھی ان پر قبے بنانے سے اسلام منع کرتا ہے۔ جیسے کہ عراق میں حسین بن علی رضی اللہ عنہما کی قبر پر ہے اور عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی قبر پر بغداد میں ہے اور مصر میں امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی قبر پر ہے وغیرہ وغیرہ ۔ اور اس سے منع کی دلیل اوپر گزر چکی ہے۔ مجھے ایک سچے بزرگ نے بتایا کہ اُس نے خود ایک شخص کو عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی قبر کی طرف نماز پڑھتے دیکھا جب کہ قبلہ دوسری طرف تھا۔ اس بزرگ نے اس کو سمجھایا مگر وہ نہ مانا اُلٹا کہنے لگا تم وہابی ہو۔ گویا اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان سنا ہی نہیں ۔ (( لَا تَجْلِسُوْا عَلَی الْقُبُورِ وَلَا تُصَلُّوا إِلَیْہَا۔ )) [1] ’’ نہ تو قبروں پر بیٹھو ار نہ اُس کی طرف نماز پڑھو۔ ‘‘ (۴) … مصر کے اکثر مزارات فاطمی [2] دورِ حکومت میں بنے۔ ان کے بارے میں حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ وہ کافر، فاسق، ملحد اور زندیق ہیں ، اسلام کے منکر، اس کو ختم
[1] صحیح مسلم: ۶/ ۲۰۹، کتاب الجنائز، باب: النَّہْيِ عَنِ الْجُلُوسِ عَلَی الْقَبْرِ وَالصَّلاَۃِ عَلَیْہِ۔ [2] ان کا اصل نام عبیدی ہے، عُبید بن سعد کی طرف نسبت کی وجہ سے دیکھیں : البدایہ والنہایہ لابن کثیر: ۱۱/ ۳۴۶۔