کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 101
موحد کون ہوتا ہے؟ جو شخص مذکورہ تینوں قسم کے شرک چھوڑ دے اور اللہ تعالیٰ کو اس کی ذات، عبادت، دُعا اور اوصاف میں یکتا مانے تو وہی مؤحد ہے، جس پر مؤحدین کے تمام فضائل صادق آتے ہیں ۔ اور جس میں مذکورہ اقسام میں سے کسی قسم کا شرک موجود ہوگا، وہ موحد نہیں ہوگا۔ بلکہ اس پر یہ آیت صادق آئے گی: ﴿ وَلَوْ اَشْرَکُوا لَحَبِطَ عَنْہُمْ مَا کَانُوا یَعْمَلُونَ o﴾ [الانعام:۸۸] ’’ اگر وہ شرک کرلیتے تو ان کے سارے أعمال تباہ ہوجاتے۔ ‘‘ اور یہ آیت بھی: ﴿ لَئِنْ اَشْرَکْتَ لَیَحْبَطَنَّ عَمَلُکَ وَلَتَکُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِینَ o﴾ [الزمر:۶۵] ’’ اے نبی! اگر آپ نے شرک کیا تو آپ کے اعمال بھی ضائع ہوجائیں گے۔ اور لازماً آپ ناکام لوگوں میں سے ہوجائیں گے۔ ‘‘ اور اگر بندہ توبہ کرکے اللہ تعالیٰ سے اس کے بناوٹی شریکوں اور ہمسروں کی نفی کردے تو مؤحد بن جائے گا۔ اے اللہ! ہمیں موحدین میں شمار کرلے۔ مشرکین میں سے نہ کردینا۔ آمین! شرکِ اصغر اور اس کی اقسام ہر وہ عمل جو شرک اکبر کی طرف لے جاسکتا ہو اور وہ عبادت کے درجے سے کم ہو مگر اس