کتاب: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داری - صفحہ 97
چیز میسر نہیں کہ وہ اس کے ساتھ اپنے بالوں کو ٹھیک کر سکے؟‘‘ درحقیقت اسلام مسلمانوں کے ظاہر وباطن دونوں کی اصلاح اور ستھرائی کا حکم دیتا ہے،اگرچہ اصلاح باطن زیادہ اہم اور ضروری ہے۔ 2 ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے اپنے احتساب کی تایید میں سنت مبارکہ پیش کی،اور یقینا بہترین طریقہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہی کا ہے۔ [وَخَیْرُ الْہَدْیِ ہَدْيُ مُحَمَّد ﷺ [1] 3 حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے احتساب شفقت وپیار اور میٹھے انداز سے کیا۔ان کا دو دفعہ: ((أَيْ بُنَيَّ ! أَیْنَ الْحَیْضَۃُ مِنَ الْیَدِ؟)) [’’اے میرے چھوٹے بیٹے ! حیض کا ہاتھ سے کیاتعلق ہے؟‘‘]کہنا اس بات پر دلالت کناں ہے۔[2] (۸)میمونہ رضی اللہ عنہا کا حائضہ بیوی سے دوری پر بھانجے کو ڈانٹنا ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کو بتلایا گیا کہ ان کے بھانجے ابن عباس رضی اللہ عنہما بیوی کی بیماری کے دنوں میں اپنا بستر ان سے جدا کر لیتے ہیں۔اس پر انہوں نے بھانجے کا شدت سے احتساب کیا۔
[1] بہترین طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے ۔ [2] البتہ بوقت ضرورت احتساب میں شرعی ضوابط کی پابندی کرتے ہوئے سخت روی اور شدت بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔ اس بارے میں بعض دلائل وشواہد کے لیے ملاحظہ ہو : راقم السطور کی کتاب : من صفات الداعیۃ : اللین والرفق۔