کتاب: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داری - صفحہ 43
مطلب اوّل
فرضیت احتساب کے متعلق عام نصوص
کتاب وسنت میں فرضیت ِ احتساب پر دلالت کناں متعدد آیات شریفہ اور احادیث کریمہ وارد ہوئی ہیں [1]ان میں سے بعض نصوص میں اگرچہ خواتین کا مستقل طور پر ذکر نہیں کیا گیا۔لیکن وہ ان کے حکم میں مردوں کے ساتھ شریک ہیں۔نصوص میں سے تین ذیل میں بتوفیق الٰہی نقل کی جا رہی ہیں:
۱:ارشاد رب العالمین:
{وَالْعَصْرِ إِنَّ الإِنْسَانَ لَفِيْ خُسْرٍ إِلاَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ} [2]
(ترجمہ:’’زمانے کی قسم ! بے شک انسان گھاٹے میں ہے سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے،اور انہوں نے نیک کام کئے،اور ایک دوسرے کو حق[بات]کی نصیحت کی،اور ایک دوسرے کو صبر کی تلقین کی۔‘‘)
اس سورت میں اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے کہ تمام انسان عظیم خسارے میں گرے ہوئے ہیں البتہ وہ لوگ اس خسارے سے نجات حاصل کریں گے جن میں درج ذیل چار صفات پائی جائیں گی:
ا ایمان
ب اعمال صالحہ
ج تواصي بالحق[ایک دوسرے کو حق کی وصیت کرنے والے]
[1] ان نصوص کے متعلق تفصیلی گفتگو کے لیے ملاحظہ ہو : راقم السطور کی کتاب : ’’الحسبۃ : تعریفہا ، ومشروعیتہا ووجوبہا۔‘‘ ص ۴۳- ص۶۴
[2] سورۃ العصر /الآیات ۱۔۳