کتاب: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داری - صفحہ 36
کرنے کی سعادت سے محض اپنے فضل وکرم سے نوازا ہے۔ ((رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّکَ أَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ وَتُبْ عَلَیْنَا إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْم)) میرا یہ زعم بھی نہیں کہ یہ حقیر کوشش خالی از خلل ہے {أَعُوْذُ بِاﷲِ أَنْ أَکُوْنَ مِنَ الْجَاہِلِیْنَ}،بلکہ میں تو وہی بات دہراتا ہوں جو سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے ایک فتویٰ دیتے ہوئے ارشاد فرمائی: ((فَإِنْ یَکُ صَوَابًا فَمِنَ اللّٰهِ،وَإِنْ یَّکُ خَطَأً فَمِنِّيْ وَمِنَ الشَّیْطَانِ،وَاللّٰهُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہُ بَرِیْئَانِ۔))[1] ’’اگر یہ[فتویٰ]درست ہوا تو اللہ تعالیٰ کی طرف[یعنی اس کے فضل وکرم]سے ہے،اور اگر غلط ہوا،تو میری اور شیطان کی جانب سے ہے،اللہ عزوجل اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلماس سے بری ء الذمہ ہیں’‘۔ کتاب کی تیاری میں پیش نظر باتیں: مولائے علیم وحکیم کے فضل وکرم سے کتاب کی تیاری کے دوران درجِ ذیل باتوں کا اہتمام کرنے کی کوشش کی گئی ہے: ۱: اس کتاب کی اساس اور بنیاد قرآن وسنت ہے۔ ۲: مسلمان خواتین کے فریضہ ئِ احتساب سر انجام دینے کے متعلق واقعات جمع کرنے کے لیے حدیث،سیرت،تراجم اور تاریخ کی کتابوں سے استفادہ کیا گیا ہے۔ ۳: احادیث شریفہ کو ان کے اصلی مراجع سے نقل کیا گیا ہے۔صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے علاوہ دیگر کتب ِ حدیث سے نقل کردہ احادیث کے متعلق علمائے حدیث کے
[1] ملاحظہ ہو : المسند للإمام أحمد ، رقم الحدیث ۴۲۷۶، ۶/۱۳۷ شیخ احمد شاکر ؒ نے اس کی اسناد کو [صحیح] قرار دیا ہے ۔ (ملاحظہ ہو : تعلیق الشیخ أحمد علی المسند ۶/۱۳۷)