کتاب: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داری - صفحہ 35
سات سوالات:
مذکورہ بالا موضوع کے بارے میں اس کتاب میں توفیق ِ الٰہی سے درج ذیل سات سوالوں کے جوابات عرض کرنے کی کوشش کی جائے گی:
۱: کیا[نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا]عورتوں پر فرض ہے ؟
۲: خواتین کے اس فریضہ کے ادا کرنے کی کیا اہمیت ہے ؟
۳: کیا قرونِ اولیٰ کی عورتوں نے عام لوگوں،اعزہ واقارب اور شناسا لوگوں کا احتساب کیا ؟
۴: کیا ان نیک عورتوں نے علماء اور طلبہ کا احتساب کیا ؟
۵: کیا انہوں نے اہل اقتدار اور اصحابِ اختیار کو نیکی کا حکم دیا اور برائی سے روکا؟
۶: بازار میں عورت کو منصب ِ احتساب پر فائز کرنے کا حکم کیا ہے ؟ اس منصب پر خواتین کے تقرر کی ممانعت کے دلائل کیا ہیں ؟
۷: عورتوں کو بازار میں منصب احتساب سونپنے کی ممانعت کے متعلق شبہات کیا ہیں ؟ اور ان کی حقیقت کیا ہے ؟
کتاب میں نئی بات:
میرا قطعاً یہ دعویٰ نہیں،اور نہ ہی مجھے ایسا دعویٰ کرنے کا حق ہے کہ میں اس کتاب میں کوئی ایسی بات پیش کر رہا ہوں،جو پہلے سے موجود نہ تھی،بلکہ وہ تو بہت پہلے سے موجود ہے،البتہ وہ بیسیوں کتابوں میں بکھری پڑی ہے،اور وہ نہ صرف عام لوگوں کی دسترس سے باہر ہے،بلکہ حضراتِ علماء اور طالب علم بھائیوں کی اس تک رسائی کے لیے بھی اچھی خاصی محنت اور وقت کی ضرورت تھی۔
مولائے رحمن ورحیم نے عاجز اور ناتواں بندے کو ان بکھرے ہوئے جواہر پاروں کو یک جا کر کے تنظیم وترتیب سے پیش کرنے،اور ان کے متعلق کچھ تعلیقات عرض