کتاب: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داری - صفحہ 269
اس نے حاضر ہونے میں تاخیر کی،تو اس نے اس پر لعنت کی۔انہوں[ام الدرداء رضی اللہ عنہا]نے فرمایا:’’لعنت نہ کیجیے،کیونکہ ابو الدرداء رضی اللہ عنہ نے مجھے[یہ]حدیث سنائی کہ یقینا انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:’’یقینا بہت زیادہ لعنت کرنے والے روز قیامت نہ گواہ ہوں گے،اور نہ ہی شفاعت کرنے والے۔‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 عبدالملک کی مہمان نوازی،اور اس کا مقام ومرتبہ ام الدرداء رضی اللہ عنہا کے اس پر احتساب کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکا۔ 2 حضرت ام الدرداء رضی اللہ عنہ نے اپنے احتساب کی تایید قول رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کی۔ 3 حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے حدیث شریف کو آنحضرت سے سنا،اور پھر وہ حدیث اپنی بیوی کو سنائی،اور ان کی بیوی نے اسی حدیث کی روشنی میں عبدالملک بن مروان کا احتساب کیا۔جو حضرات اس بات کی خواہش رکھیں کہ ان کی عورتیں فریضہ احتساب سر انجام دیں۔وہ اپنی عورتوں کو قرآن وسنت کا علم سکھلائیں،کیونکہ احتساب کا منبع وماویٰ کتاب وسنت کا علم ہے۔ ٭٭٭