کتاب: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داری - صفحہ 268
(۶)ام الدرداء رضی اللہ عنہا کا عبدالملک کو لعنت ِ خادمہ سے روکنا عبدالملک بن مروان کی دعوت پر ام الدرداء رضی اللہ عنہا اس کے ہاں جایا کرتی تھیں،اور زنان خانے میں اس کے گھر والوں کے ساتھ رات بسر کیا کرتیں۔ایک رات انہوں نے عبدالملک کو خادمہ کو لعنت کرتے ہوئے سنا،تو اس کو ایسا کرنے سے منع فرمایا۔ دلیل: امام احمد رحمہ اللہ نے زید بن اسلم رحمہ اللہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ: ((کَانَ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مَرْوَانَ یُرْسِلُ إِلَی أُمِّ الدَّرْدَائِ رضی اللّٰه عنہا فَتَبِیْتُ عِنْدَ نِسَائِہِ،وَیَسْأَلُہَا عَنِ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم۔ قَالَ:فَقَامَ لَیْلَۃً فَدَعَا خَادِمَہُ،فَأَبْطَأَتْ عَلَیْہِ فَلَعَنَہَا،فَقَالَتْ:’’لاَ تَلْعَنْ،فَإِنَّ أَبَا الدَّرْدَاء رضی اللّٰه عنہ حَدَّثَنِيْ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُوْلَ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ:’’إِنَّ اللَّعَّانِیْنَ لاَ یَکُوْنُوْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شُہَدَائَ وَلاَ شُفَعَائَ۔))[1] ’’عبدالملک بن مروان حضرت ام الدرداء رضی اللہ عنہا کو اپنے ہاں تشریف لانے کی دعوت دیا کرتا تھا،وہ تشریف لاتیں،اور اس کی عورتوں کے ساتھ رات بسر کرتیں،اور وہ ان سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق پوچھا کرتا تھا۔ اس[راوی]نے بیان کیا:وہ ایک رات اٹھا،اپنی خادمہ کو آواز دی،لیکن
[1] المسند ۶/۴۴۸ ۔ اسی معنی کی روایت امام مسلم ؒ نے اپنی کتاب ’’الصحیح‘‘ میں نقل کی ہے ۔ (ملاحظہ ہو : صحیح مسلم ، کتاب البر والصلۃ والآداب ، باب النہي عن لعن الدواب وغیرہا ، رقم الحدیث ۸۵ (۲۵۹۸) ، ۴/۲۰۰۶)۔