کتاب: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داری - صفحہ 235
(۱۲)قربانی بھیجنے پر احرام کی پابندیوں کے متعلق فتویٰ پر عائشہ رضی اللہ عنہا کا احتساب
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فتویٰ دیا کہ بیت اللہ کی طرف قربانی کا جانور بھیجنے والے پر جانور کے ذبح کیے جانے تک احرام کی پابندیاں لاگو ہو جاتی ہیں۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اس فتویٰ کی اطلاح ملی،تو انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی رو سے اس کی تردید فرمائی۔
دلیل:
امام بخاری رحمہ اللہ نے عمرہ بنت عبدالرحمن رحمہ اللہ سے روایت نقل کی ہے کہ زیاد بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ نے عائشہ رضی اللہ عنہاکو لکھا کہ:
((إِنَّ عَبْدَ اللّٰهِ بْنَ عَبَّاسٍ رضی اللّٰه عنہما قَالَ:’’مَنْ أَہْدَی ہَدْیًا حَرُمَ عَلَیْہِ مَا یَحْرُمُ عَلَی الْحَاجِ حَتَّی یُنْحَر ہَدْیُہُ۔‘‘
قَالَتْ عَمْرَۃُ:فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رضی اللّٰه عنہا:’’لَیْسَ کَمَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رضی اللّٰه عنہما،أَنَا فَتَلْتُ قَلاَئِدَ ہَدْيِ رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم بِیَدَيَّ،ثُمَّ قَلَّدَہَا رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم بِیَدَیْہِ،ثُمَّ بَعَثَ بِہَا مَعَ أَبِيْ،فَلَمْ یُحْرَمْ عَلَی رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم شَيْئٌ أَحَلَّہُ اللّٰهُ لَہُ،حَتَّی نُحِرَ الْہَدْيُ۔‘‘))[1]
[1] صحیح البخاري ، کتاب الحج ، باب من قلّد القلائد بیدہ ، رقم الحدیث ۱۷۰۰ ، ۳/۵۴۵۔ اسی معنی کی حدیث امام مسلم ؒ اور امام مالک ؒ نے بھی روایت کی ہے ۔ (ملاحظہ ہو : صحیح مسلم ، کتاب الحج، باب استحباب بعث الہدي إلی الحرم ، رقم الحدیث ۳۶۹ (۱۳۲۱) ، ۲/۹۵۹؛ والمؤطا ، کتاب الحج ، باب ما لا یوجب الإحرام من تقلید الہدي ، رقم الحدیث ۵۱ ، ۱/۳۴۰-۳۴۱)۔