کتاب: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داری - صفحہ 203
(۱۸)عائشہ رضی اللہ عنہا کا عورتوں کو چہرے چھیلنے سے منع کرنا کچھ عورتیں اپنے چہروں پر زعفران وغیرہ کا لیپ کرتیں،تاکہ اوپر والی چمڑی اتر جائے،اور نیچے سے نئی چمڑی نکل آئے۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ایسے کرنے سے منع فرمایا۔ دلیل: امام احمد رحمہ اللہ نے کریمہ بنت ہمام سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہاکو فرماتے ہوئے سنا: ((یَا مَعْشَرَ النِّسَائِ ! إِیَّاکُنَّ وَقَشْرَ الْوَجْہِ۔‘‘ فَسَأَلَتْہَا اِمْرَأَۃٌ عَنِ الْخِضَابِ [1]،فَقَالَتْ:’’لاَ بَأْسَ بِالْخَضَابِ،وَلٰکِنِّيْ أَکْرَہُہُ لِأَنَّ حَبِیْبِي صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ یَکْرَہُ رِیْحَہُ‘‘))[2] ’’اے عورتو ! چہرے کو چھیلنا نہیں۔‘‘ ایک عورت نے مہندی لگانے کے بارے میں ان سے دریافت [3]کیا،تو
[1] سنن أبی داود کے الفاظ ہیں : ’’أَنَّ امْرَأَۃً سَأَلَتْ عَائِشَۃَ رضی اللّٰه عنہا خِضَابِ الْحِنَّائً‘‘ [ایک عورت نے عائشہ رضی اللہ عنہاسے مہندی سے رنگنے کے متعلق سوال کیا] ۔ (سنن أبي داود ، کتاب الترجّل ، باب في الخضاب للنساء ، جزء من رقم الحدیث ۴۱۵۸ ، ۱۱/۱۴۸)۔ [2] الفتح الرباني لترتیب مسند الإمام أحمد ، کتاب اللباس والزینۃ ، باب استحباب الخضاب والحناء للنساء ، رقم الحدیث ۲۳۸ ، ۱۷/۳۰۴۔ شیخ احمد البنا ؒ نے اس حدیث کے بارے میں تحریر کیا ہے کہ اس کو ابوداود ؒ اور نسائی ؒ نے روایت کیا ہے ، اور ابوداود ؒ اور المنذری ؒ نے اس پر سکوت اختیار کیا ہے ۔ ملاحظہ ہو : بلوغ الأماني ۱۷/۳۰۴)۔ [3] امام ابوداود ؒ نے فرمایا :(( تَعْنِيْ خِضَابَ شَعْرِ الرَأْسِ)) [یعنی عورت نے سر کے بالوں کو مہندی کے ساتھ رنگنے کے متعلق سوال کیا] ۔ (ملاحظہ ہو : سنن أبي داود ۱۱/۱۴۸)۔