کتاب: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داری - صفحہ 200
(۱۶)خواتینِ حمص کے حماموں میں جانے پر عائشہ رضی اللہ عنہا کا احتساب
حمص کی کچھ عورتیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکے پاس آئیں،اور وہ عورتیں حماموں میں جایا کرتی تھیں۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس بنا پر ان کا احتساب کیا۔
دلیل:
امام احمد رحمہ اللہ نے عطاء بن ابی رباح رحمہ اللہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ:
((أَتَیْنَ نِسْوَۃٌ مِّنْ أَہْلِ حَمْصٍ إِلٰی عَائِشَۃَ رضی اللّٰه عنہا فَقَالَتْ لَہُنَّ عَائِشَۃَ رضی اللّٰه عنہا:’’لَعَلَّکُنَّ مِنَ النِّسَائِ اللَّوَاتِي یَدْخُلْنَ الْحَمَّامَاتِ‘‘؟
فَقُلْنَ لَہَا:’’إِنَّا نَفْعَلُ۔‘‘
فَقَالَتْ لَہُنَّ عَائِشَۃُ رضی اللّٰه عنہا:’’أَمَا إِنِّي سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ:’’أَیُّمَا امْرَأَۃٍ وَضَعَتْ ثِیَابَہَا فِيْ غَیْرِ بَیْتِ زَوْجِہَا ہَتَکَتْ مَا بَیْنَہَا وَبَیْنَ اللّٰهِ۔))[1]
’’حمص کی عورتیں عائشہ رضی اللہ عنہاکے پاس آئیں،تو عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے کہا:’’شاید کہ تم ان عورتوں میں سے ہو،جو حماموں میں داخل ہوتی ہیں ؟‘‘
انہوں نے جواب دیا:’’ہم ایسے[ہی]کرتی ہیں۔‘‘
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے کہا:’’خبردار ! یقینا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:’’جس عورت نے اپنے خاوند کے گھر کے علاوہ کسی اور جگہ کپڑے اتارے،اس نے اپنے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان[پردے]کو اٹھا دیا۔‘‘
[1] المسند ۶/۲۶۷۔ اسی کے قریب قریب روایت امام حاکم ؒ نے نقل کی ہے ۔ (ملاحظہ ہو : المستدرک علی الصحیحین ، کتاب الأدب ، ۴/۲۸۹)۔