کتاب: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داری - صفحہ 165
وضاحت سے بیٹے کو حق پر ڈٹے رہنے کی تلقین اور تاکید فرمائی۔ 3 مصلحت اور ضرورت کے پیش نظر آدمی اپنے اوصاف کا ذکر کر سکتا ہے۔حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے اپنی والدہ کی تسلی اور اطمینان کی خاطر دنیوی مقاصد سے اپنی جدوجہد کے مبرا ہونے کا ذکر کیا۔ 4 حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کتنے اعلیٰ اوصاف والے تھے۔ان کی والدہ محترمہ کی سچی شہادت کے مطابق تہجد میں طویل قیام کرنے والے،بہت زیادہ اللہ تعالیٰ کے روبرو گریہ زاری کرنے والے،دیار مقدسہ کی شدت کی گرمیوں میں روزے رکھنے والے،اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنے والے تھے۔ 5 حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کا صبر عظیم اور اللہ تعالیٰ کے فیصلے پر راضی ہونا۔ (۴۰)ام سعد رضی اللہ عنہا کا بیٹے کو جلد لشکر اسلامی کے ساتھ ملنے کا حکم دینا غزوئہ خندق کے موقع پر حضرت کبشہ بنت رافع انصاریہ رضی اللہ عنہا نے اپنے بیٹے حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کو لشکر اسلامی سے دور ایک قلعہ کے پاس سے گزرتے دیکھا،تو انہیں فوراً لشکر اسلامی میں جا کر شامل ہونے کا حکم دیا۔ دلیل: امام ابن اسحاق ؒنے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت نقل کی ہے کہ: ((أَنَّہَا کَانَتْ فِيْ حِصْنِ بَنِيْ حَارِثَۃَ یَوْمَ الْخَنْدَقِ،وَکَانَ مِنْ أَحْرَزِ حُصُوْنِ الْمَدِیْنۃِ،وَکَانَتْ أُمُّ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ رضی اللّٰه عنہا فِي الْحِصْنِ۔ فَقَالَتْ عَائِشَۃ رضی اللّٰه عنہا وَذٰلِکَ قَبْلَ أَنْ یُضَرَبَ عَلَیْنَا الْحِجَابُ