کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے اسباب - صفحہ 35
لِقَائِہ۔‘‘[1]
’’اے اللہ تعالیٰ کے بندو! اللہ تعالیٰ کے ہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم مقام کی بنا پر آپ کے وصال کے شوق میں لکڑی کا ٹکڑا بے چین ہوتا ہے ، تمہیں تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات کے شوق میں بہت زیادہ بے قرار ہونا چاہیے۔‘‘
میں اس موقع پر مشرق و مغرب کے تمام اہلِ اسلام ،بلکہ تمام بنی نوع انسان سے یہ پر زور اپیل کرتا ہوں، کہ وہ محبت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی فرضیت اور اہمیت کو جانیں اور پہچانیں، اس کے ثمرات و برکات سے آگاہی حاصل کریں، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے احسانات و عنایات کا ادراک کریں ، آپ کے عظیم مقام و مرتبہ کو سمجھنے کی کوشش کریں، آپ کے بے مثال عظیم اخلاقِ کریمہ ہمیشہ اپنی نگاہوں کے سامنے رکھیں ، کثرت سے آپ کا ذکرِ خیر کریں ،آپ پر بہت زیادہ درُود پاک پڑھا کریں ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والوں کے احوال پیشِ نظر رکھیں، شاید کہ مولائے رحمن و رحیم اپنے فضل و کرم سے ان باتوں کے ساتھ ہمارے دلوں میں اپنے حبیب کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بے پناہ محبت موجزن فرما دیں۔ إنَّہٗ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ۔
وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِہٖ وَأَصْحَابِہٖ وَأَتْبَاعِہٖ وَبَارَکَ وَسَلَّمَ۔ وَآخِرُ دَعْوَانَا أنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ العَالَمِیْنَ۔
****
[1] ملاحظہ ہو: الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان ۱۴؍۴۳۷؛ ومسند أبي یعلیٰ ۵/۱۴۳۔