کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے اسباب - صفحہ 10
2۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے ثمرات ہمیشہ یاد رکھنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس بات کے قطعاً محتاج نہیں، کہ ہم ان سے محبت کریں۔ اللہ کریم نے اپنے فضل و کرم سے انہیں اس بات سے یکسر بے نیاز اور مستغنی فرما دیا ہے۔ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کر کے دنیا و آخرت میں انتہائی عظیم اور بیش قیمت ثمرات و برکات سے فیض یاب ہوتے ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت دنیا میں مٹھاسِ ایمان پانے کے اسباب میں سے ہے ۔ امام بخاری اور امام مسلم رحمہما اللہ تعالیٰ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل ہے ، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ ثَلاَثٌ مَنْ کُنَّ فِیْہِ وَجَدَ بِہِنَّ حَلاَوَۃَ الْإِیْمَانِ: أَنْ یّکُوْنَ اللّٰہُ وَرَسُولُہٗ أَحَبَّ إِلَیْہِ مِمَّا سِوَاہُمَا ، وَأَنْ یُّحِبَّ الْمَرْئَ لاَ یُحِبُّہٗ إِلاَّ لِلّٰہِ ، وَأَنْ یَّکْرَہَ أَنْ یَّعُودَ فِيْ الْکُفْرِ کَمَا یَکْرَہُ أَنْ یُقْذَفَ فِيْ النَّارِ۔‘‘[1] ’’تین (خصلتیں) جس شخص میں ہوں، وہ ایمان کی شیرینی سے بہرہ ور ہو گا: یہ کہ اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اسے سب سے زیادہ پیارے ہوں ، جس شخص سے محبت کرے، صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لییکرے ا ور کفر میں پلٹنے کو اسی طرح ناپسند کرے،جیسے کہ آگ میں پھینکے جانے کو ناپسند کرتا ہے۔‘‘ علاوہ ازیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والا رحمتِ الٰہی سے دائمی اور
[1] متفق علیہ: صحیح البخاري ، کتاب الإیمان ، باب حلاوۃ الإیمان ، رقم الحدیث ۱۶،۱/۶۰؛ وصحیح مسلم،کتاب الإیمان،باب خصأل من اتصف بہنَّ وجد حلاوۃ الإیمان ، رقم الحدیث۶۷۔ (۴۳)۱/۶۶۔الفاظِ حدیث صحیح البخاري کے ہیں۔