کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلم - صفحہ 99
’’ سَیَأْتِیْکُمْ أَقْوَامٌ یَطْلُبُوْنَ الْعِلْمَ۔ فَإِذَا رَأَیْتُمُوْھُمْ فَقُوْلُوا لَھُمْ:’’ مَرْحَبًا! مَرْحَبَاً بِوَصِیَّۃِ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم، وَاقْنُوُھُم ‘‘۔[1]
’’عنقریب تمہارے پاس قومیں علم طلب کرنے کے لیے آئیں گی، پس تم جب انہیں دیکھو، تو ان سے کہو:’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت کے مطابق خوش آمدید ! خوش آمدید! اور انہیں تعلیم دو۔‘‘[2]
۔۔۔۔۔۔
[1] سنن ابن ماجۃ، المقدمۃ، الوصاۃ بطلبۃ العلم، جزء من رقم الحدیث ۲۲۱، ۱/۴۵۔ شیخ البانی نے اس کو [حسن]قرار دیا ہے۔(ملاحظہ ہو:صحیح سنن ابن ماجۃ ۱/۴۷ ؛ وسلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ، المجلد الأول/ رقم الحدیث۲۸۰)۔
[2] یعنی ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت پر عمل کرتے ہوئے تمارا خیر مقدم کرتے ہوئے تمہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔