کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلم - صفحہ 89
مثال بیان کی گئی ہے، اگرچہ اس غیر محسوس حقیقت کا احاطہ ممکن نہیں۔ کیونکہ رحمت الٰہیہ کی حقیقت کا مکمل ادراک انسانی عقل سے ماوراء ہے، لیکن اس کے باوجود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو مذکورہ بالا عورت کی کیفیت کے حوالے سے ( ذہنوں کے ) قریب کیا۔‘‘
۴۔سعد رضی اللہ عنہ کے اظہار غیرت پر غیرت الٰہیہ کا بیان:
امام بخاری اور امام مسلم رحمہما اللہ تعالیٰ نے حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے کہا:
’’ لَوْ رَأَیْتُ رَجُلًا مَعَ امْرَأَتِيْ لَضَرَبْتُہُ بِالسَّیْفِ غَیْرَ مُصْفِحٍ عَنْہُ۔‘‘
فَبَلَغَ ذٰلِکَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ:’’ أَتَعْجَبُوْنَ مِنْ غَیْرَۃِ سَعْدٍ رضی اللّٰه عنہ، فَوَ اللّٰہِ! لَأَنَا أَغیَرُ مِنْہُ، وَاللّٰہُ أَغْیَرُ مِنِّيْ، مِنْ أَجْلِ غَیْرَۃِ اللّٰہِ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَمَا بَطَنَ، وَلَا شَخْصَ أَغَیْرُ مِنَ اللّٰہِ، وَلَا شَخْصَ أَحَبُّ إِلَیْہِ الْعُذْرُ مِنَ اللّٰہِ، مِنْ أَجْلِ ذٰلِکَ بَعَثَ اللّٰہُ الْمُرْسَلِیْنَ مُبَشِّرِیْنَ وَمُنْذِزِیْنَ،وَلَا شَخْصَ أَحَبُّ إِلَیْہِ الْمِدْحَۃُ مِنَ اللّٰہِ، مِنْ أَجْلِ ذٰلِکَ وَعَدَ اللّٰہُ الْجَنَّۃَ۔‘‘[1]
’’ اگر میں اپنی بیوی کے ساتھ کسی ( غیر ) مرد کو دیکھوں،تو اسے تلوار کے ساتھ ماروں گا اور اسے معاف نہیں کروں گا۔‘‘
یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچی،تو آپ نے فرمایا:’’ کیا تم غیر تِ سعد پر تعجب کرتے ہو؟ پس اللہ تعالیٰ کی قسم ! میں یقینا اس سے زیادہ غیرت مند
[1] متفق علیہ:صحیح البخاري، کتاب التوحید، باب قول النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم :’’ لَا شخص أغیر من اللّٰہ ‘‘، رقم الحدیث۷۴۱۶،۱۳/۳۹۹؛ وصحیح مسلم، کتاب اللعان، رقم الحدیث ۱۷(۱۴۹۹)، ۳/۱۱۳۶؛ الفاظ حدیث صحیح مسلم کے ہیں۔