کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلم - صفحہ 61
’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !مرد آپ کی حدیث لے گئے ( یعنی آپ سے سب کچھ مردوں ہی نے سیکھ لیا۔)آپ اپنی طرف سے ہمارے لیے ایک دن مخصوص کر دیجیے کہ ہم اس میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوں اور جو کچھ آپ کو اللہ تعالیٰ نے سکھلایا ہے اس میں سے کچھ، ہمیں سکھلا دیجیے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ فلاں فلاں دن فلاں جگہ میں اکٹھی ہو جانا۔‘‘
پس وہ عورتیں ( اس مقام پر) جمع ہوئیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے او رجو کچھ آپ کو اللہ تعالیٰ نے سکھلایا تھا، اس میں سے انہیں سکھلایا۔‘‘
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے:
’’ فَقَالَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ’’ مَوعِدُکُنَّ بَیْتُ فُلَانَۃ۔‘‘
فَأَتَاھُنَّ، فَحدَّثَھُنَّ۔‘‘[1]
’’تمہارے ساتھ مقام اجتماع فلاں عورت کا گھر ہے۔‘‘
پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم ( وہاں ) تشریف لائے، اور ان کے ساتھ گفتگو فرمائی۔الحدیث
خلاصہ کلام یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو ایک خاتون کے گھر میں تعلیم دی۔
۳۔ مقام منی میں تعلیم :
امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے :
’’أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَقَفَ فِي حَجَّۃِ الْوَدَاعِ بِمِنَي لِلنَّاسِ یَسْأَلُوْنَہٗ، فَجَائَ ہُ رَجُلٌ فَقَالَ:’’لَمْ أَشْعُرْ، فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ‘‘۔
فَقَالَ:’’اِذْبَحْ وَلَا حَرَجَ۔‘‘
فَجَائَ آخَرُ، فقَالَ:’’لَمْ أَشْعُرْ، فَنَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ۔‘‘
قَالَ:’’اِرْمِ وَلَا حَرَجَ۔‘‘
[1] منقول از:فتح الباري۱/۱۹۶۔