کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلم - صفحہ 48
’’جیسا کہ ہم نے تم میں سے ایک رسول تمہاری طرف مبعوث کیا، وہ تمہارے لیے ہماری آیات تلاوت کرتے ہیں اور تمہارا تزکیہ کرتے ہیں اور تمہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتے ہیں اور تمہیں وہ کچھ سکھاتے ہیں جو تم نہیں جانتے تھے۔‘‘ ب:فرمان رب العالمین ہے: {لَقَدْ مَنَّ اللّٰہُ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ إِذْ بَعَثَ فِیْھِمْ رَسُوْلًا مِّنْ أَنْفُسِھِمْ یَتْلُوْا عَلَیْھِمْ اٰیٰتِہٖ وَ یُزَکِّیْھِمْ وَ یُعَلِّمُھُمُ الْکِتٰبَ وَ الْحِکْمَۃَ ج وَ إِنْ کَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ}[1] ’’اللہ تعالیٰ نے یقینا اہل ایمان پر احسان فرمایا کہ ان کی طرف ایک رسول انہی میں سے مبعوث فرمایا، وہ ان پر اس کی آیات کی تلاوت کرتے ہیں، انہیں پاک کرتے ہیں اور انہیں کتاب و حکمت سکھاتے ہیں اور اس سے پہلے وہ لوگ کھلی گم راہی میں تھے۔‘‘ ج:ارشاد باری تعالیٰ ہے: {ھُوَ الَّذِیْ بَعَثَ فِي الْأُمِّیِّیْنَ رَسُوْلًا مِّنْھُمْ یَتْلُوْا عَلَیْھِمْ اٰیَاتِہٖ وَیُزَکِّیْھِمْ وَیُعَلِّمُھُمُ الْکِتَابَ وَالْحِکْمَۃَ وَإِنْ کَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُّبِیْنٍ}[2] ’’(اللہ تعالیٰ)وہ ذات کہ اس نے ان پڑھ لوگوں میں انہی میں سے ایک رسول بھیجا ہے، جو انہیں اس کی آیات پڑھ کر سناتے ہیں، انہیں پاک کرتے ہیں اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتے ہیں۔ بے شک وہ لوگ ان کی بعثت سے قبل صریح گم راہی میں مبتلا تھے۔‘‘
[1] سورۃ آل عمران/الآیۃ۱۶۴۔ [2] سورۃ الجمعۃ/الآیۃ۲۔