کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلم - صفحہ 439
(46) حسب استطاعت علم سیکھنے کی ترغیب ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حصولِ تعلیم کے یے کوئی مخصوص مقدار یا کیفیت مقرر فرما نہ رکھی تھی،کہ اس سے کم مقدار یا ادنیٰ کیفیت کے ساتھ علم کا حاصل کرنا ممنوع ہو، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا طرزِ مبارک تو یہ تھا کہ معلوماتِ ضروریہ کے بعد ہر شاگرد جس قدر، اور جس درجہ کی تعلیم حاصل کرسکے، کرے۔ سیرتِ طیبہ سے اس بارے میں دو مثالیں درج ذیل ہیں : ۱۔ حسب استطاعت قرآنِ کریم سیکھنے کی ترغیب: امام مسلم اور امام ابن حبان رحمہما اللہ تعالیٰ نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ خََرَجَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَنَحْنُ فِي الصُّفَّۃِ فَقَالَ:’’ أَیُّکُمْ یُحِبُّ أَنْ یَّغْدُوَ کُلَّ یَوْمٍ إِلَی بُطْحَانَ أَوْ إِلَی الْعَقِیْقِ فَیَأْتِيَ مِنْہُ بِنَاقَتَیْنِ کَوْمَاوَیْنِ فِي غَیْرِ إِثْمٍ وَلاَ قَطْعِ رَحِمٍ؟ ‘‘۔ فَقُلْنَا:’’ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! نُحِبُّ ذَلِکَ ‘‘۔ قَالَ:’’ أَفَلاَ یَغْدُوْ أَحَدُکُمْ إِلَی الْمَسْجِدِ فَیَعْلَمُ أَوْ یَقْرَأُ آیَتَیْنِ مِنْ کِتَابِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ خَیْرٌ لَہٗ مِنْ نَاقَتَیْنِ، وَثَلاَثٌ خَیْرٌ لَہٗ مِنْ ثَلاَثٍ،، وَأَرْبَعٌ خَیْرٌ لَہٗ مِنْ أَرْبَعٍ، وَمِنْ أَعْدَادِھِنَّ مِنَ الْاِبِلِ ‘‘۔[1]
[1] صحیح مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرھا، باب فضل قراء ۃ القرآن وتعلِّمہ، رقم الحدیث ۲۵۱ (۸۰۳)، ۱ ؍ ۵۵۲ ؛ والإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب العلم، رقم الحدیث ۱۱۵، ۱ ؍ ۳۲۱۔الفاظِ حدیث صحیح مسلم کے ہیں۔