کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلم - صفحہ 368
(40)
طلبہ کی صلاحیتوں کا ادراک
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرات صحابہ کی تعلیم و تربیت فرمائی اور اللہ تعالیٰ نے انہیں علم و عمل کی دنیا میں قیادت و سیادت عطا فرمائی۔ لیکن وہ سب علم و فہم کے اعتبار سے ایک درجہ پر فائز نہ تھے اور نہ ہی علم و عمل کے متعدد گوشوں میں ان کا رسوخ اور کمال ایک جیسا تھا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کی صلاحیتوں اور ان کے باہمی فرق مراتب سے خوب آگاہ تھے اور ان میں سے ہر ایک کے ساتھ اس کی حیثیت اور مرتبہ کے مطابق معاملہ فرماتے۔ سیرت طیبہ میں اس سلسلے میں متعدد شواہد موجود ہیں،جن میں سے چار توفیق الٰہی سے ذیل میں پیش کیے جارہے ہیں :
۱۔ سات صحابہ کے امتیازی اوصاف کا بیان:
حضرات ائمہ احمد، ترمذی، ابن ماجہ، ابن حبان اور بیہقی رحمہم اللہ تعالیٰ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا :
’’ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم :’’ أَرْحَمُ أُمَّتِيْ بِأُمَّتِيْ أَبُوْبَکْرٍ، وَأَشَدُّھُمْ فِيْ أَمْرِ اللّٰہِ عُمَرُ، وَأَصْدَقُھُمْ حَیَائً عُثْمَانُ بْنُ عَفّانَ، وَأَعْلَمُھُمْ بِالْحَلاَلِ وَالْحَرَامِ مَعَاذُ بْنُ جَبَلٍ، وَأَفْرَضُھُمْ زَیْدُ ابْنُ ثَابِتٍ، وَأَقْرَؤُھُمْ أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ، وَلِکُلِّ أُمَّۃٍ أَمِیْنٌ، وَأَمِیْنُ ھٰذِہٖ الْأُمَّۃِ أَبُوْ عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ رضی اللّٰه عنہم۔‘‘[1]
[1] المسند ۳؍۱۸۴ (ط:المکتب الإسلامي) ؛ وجامع الترمذي (المطبوع مع تحفۃ الاحوذي)، أبواب المناقب، مناقب معاذ بن جبل، وزید بن ثابت، وأبي عبیدۃ بن الجراح رضی اللّٰه عنہم، رقم الحدیث ۴۰۴۳، ۱۰ ؍ ۱۹۹ ؛ وسنن ابن ماجۃ، المقدمۃ، فضائل أصحاب رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم، رقم الحدیث ۱۴۱، ۱؍۳۰ ؛ والإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب إخبارہ صلی اللّٰه علیہ وسلم عن مناقب الصحابۃ، باب فضل الصحابۃ والتابعین، ۱۶ ؍ ۲۳۸ ؛ والسنن الکبری، کتاب الفرائض، ذکر الإخبار عن القصد بالتخصیص في الفضیلۃ لأقوام بأعیانھم، رقم الحدیث ۱۲۱۸۶، ۶ ؍ ۳۴۵۔ الفاظ حدیث جامع الترمذي کے ہیں۔ حافظ ابن حجر نے اس حدیث کے روایت کرنے والوں کو [ثقہ]کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو:فتح الباري ۷ ؍ ۱۲۶) ؛ اور شیخ البانی نے اس کو [صحیح ]قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو:صحیح سنن الترمذي ۳ ؍ ۲۲۷ ؛ وصحیح سنن ابن ماجۃ ۱؍ ۳۱ ؛ وسلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ، رقم الحدیث ۱۲۲۴، ۳؍۲۲۳)۔