کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلم - صفحہ 316
(33) اپنی موجودگی میں شاگرد کو تعلیم و تربیت کا موقع دینا سیرت طیبہ سییہ بات ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی موجودگی میں شاگردوں کو تعلیم و تربیت کی غرض سے بات کی اجازت دی۔ اس بارے میں تین شواہد توفیق الٰہی سے ذیل میں پیش کیے جا رہے ہیں : ۱۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں صدیق رضی اللہ عنہ کا تعبیر خواب: امام بخاری اور امام مسلم رحمہما اللہ تعالیٰ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ وہ بیان کرتے تھے : ’’ أَنَّ رَجُلًا أَتَی رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ:’’ إِ نِّي رَأَیْتُ اللَّیْلَۃَ فِي الْمَنَامِ ظُلَّۃً تَنْطِفُ السَّمْنَ وَالْعَسَلَ، فَأَرَی النَّاسَ یَتَکَفَّفُوْنَ مِنْھَا:فَالْمُسْتَکْثِرُ وَالْمُسْتَقِلُّ، وَإِذَا سَبَبٌ وَاصِلٌ مِنَ الْأَرْضِ إِلَی السَّمَائِ، فَاَرَاکَ أَخَذْتَ بِہٖ فَعَلَوْتَ۔ ثُمَّ أَخَذَ بِہِ رَجُلٌ آخَرُ فَعَلَا بِہٖ، ثُمَّ أَخَذَ رَجُلٌ آخَرُ فَعَلَا بِہِ، ثُمَّ أَخَذَ بِہِ رَجُلٌ آخَرُ فَانْقَطَعَ، ثُمَّ وُصِلَ‘‘۔ فَقَالَ أَبُوْبَکْرٍ رضی اللّٰه عنہ :’’ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! بِأَبِيْ أَنْتَ وَاللّٰہِ! لَتَدَعَنِّيْ فَأَعْبُرَھَا‘‘۔ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم لَہٗ:’’ اعْبُرْھَا‘‘۔ قَالَ أَمَّا الظُّلَّۃُ فَالْاِسْلَامُ… الحدیث۔‘‘[1]
[1] متفق علیہ:صحیح البخاري، کتاب التعبیر، باب من لم یرالرؤیا لأول عابر إذا لم یصب، جزء من رقم الحدیث ۷۰۴۶، ۱۲/۴۳۱؛ وصحیح مسلم، کتاب الرؤیا، باب في تأویل الرؤیا، جزء من رقم الحدیث ۱۷(۲۲۶۹)؛ ۴/۱۷۷۷۔۱۷۷۸۔الفاظ حدیث صحیح البخاری کے ہیں۔