کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلم - صفحہ 148
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی فرمائش پر ان کے اور ان کی والدہ کے لیے دعا کی اور اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کو شرفِ قبولیت سے نوازا۔ ۳۔جابر رضی اللہ عنہ کے لیے پچیس مرتبہ استغفار: امام ترمذی رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا : ’’ اِسْتَغْفَرَ لِيْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم لَیْلَۃَ البَعِیْرِ خمسًا وَّ عِشْرِیْنَ مَرَّۃٍ ‘‘۔[1] ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ[2]والی رات میرے لیے پچیس مرتبہ استغفار کیا۔‘‘ اس حدیث شریف کے مطابق آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے شاگرد کے لیے ایک ہی رات میں پچیس بار استغفار کیا۔ ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآئُ وَاللّٰہُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیْمِ۔ ۴۔ جابر رضی اللہ عنہ کے باغ کے لیے دعائے برکت: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے اپنے شاگرد کو بتلایا : ’’ أَنَّ أَبَاہُ قُتِلَ یَوْمَ أُحُد شَھِیْداً، وَعَلَیْہِ دَیْنُ فاشْتَدَّ الْغُرَمَائُ في حُقُوقِھِمْ، فَأَتَیْتُ النَبِيَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم، فَسَأَلَھُمْ أَنْ یَّقْبَلُوْا تَمَرَ حَائِطِيْ
[1] جامع الترمذی،آبواب المناقب، مناقب جابر بن عبداللّٰه رضی اللّٰه عنہما، رقم الحدیث۴۱۰۶، ۱/۲۳۷۔امام ترمذی نے اس حدیث کو [حسن غریب صحیح]کہا ہے۔(المرجع السابق۱/۲۳۷)؛ نیز ملاحظہ ہو:صحیح سنن الترمذی۳/۲۳۸۔ [2] او نٹ والی رات سے مراد وہ رات ہے جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوران سفر حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اونٹ خریدا تھا۔ ( ملا حظہ ہو:جامع الترمذی،آبواب المناقب، مناقب جابر بن عبداللّٰه رضی اللّٰه عنہما،۱ ؍ ۷۳۷)۔