کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلم - صفحہ 138
اللہ اکبر! یہ حضرات رضی اللہ عنہم کتنے بخت اور نصیب والے تھے کہ تمام مخلوق کے ہاتھوں میں سے سب سے زیادہ معزز و محترم اور بابرکت ہاتھ نے ان کے اجسام کے بعض حصوں کو مس فرمایا۔ اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْأَلُکَ مُرَافَقَۃَ نَبِیِّکَ صلی اللّٰه علیہ وسلم فِيْ جَنَّاتِ النَّعِیْمِ۔ إِنَّکَ سَمِیْعٌ مُجِیْبٌ۔
تنبیہ:
فتنہ کے خوف یا تہمت کے اندیشہ کی صورت میں معلم قطعی طور پر اپنے شاگردوں کو نہ چھوئے،کیونکہ تہمتوں کے مواقع اور جگہوں سے دُور رہنے کا ہمیں حکم دیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔