کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 89
[’’دونوں میں سے ایک مجھے پکڑاؤ۔‘‘] انہوں نے پردے کے پیچھے سے ایک (بچہ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دے دیا۔ فَأَخَذَہُ، فَضَمَّہُ إِلٰی صَدْرِہِ، وَھُوَ یَضْغُوْا مَا یَسْکُتُ۔ فَأَدْلَعَ لَسَانَہُ، فَجَعَلَ یَمَصُّہُ، حَتّٰی ھَدَأَ أَوْ سَکَنَ۔ فَلَمْ أَسْمَعْ لَہُ بُکَائً، وَالْآخَرُ یَبْکِيْ کَمَا ھُوَ، مَا یَسْکُتُ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اپنے سینہ کے ساتھ لگایا، لیکن وہ چیختا رہا اور چپ نہ ہوا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زبان نکالی، تو اس (بچہ) نے اس کو چوسنا شروع کیا، یہاں تک کہ وہ پرسکون ہوگیا۔ پھر میں نے اس کے رونے کی آواز نہ سنی، (لیکن) دوسر اپہلے کی طرح روتا رہا اور خاموش نہ ہوا ۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نَاوِلِیْنِيْ الْآخَرَ۔‘‘ ’’مجھے دوسرا (بچہ) پکڑاؤ۔‘‘ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دے دیا۔ آنحضرت نے اس کے ساتھ بھی ویسے ہی کیا، تو پھر میں نے ان دونوں (کے رونے) کی آواز نہ سنی۔‘‘([1])
[1] منقول از: مجمع الزوائد و منبع الفوائد، کتاب المناقب، باب فیما اشترک فیہ الحسن والحسین رضی اللّٰه عنہما من الفضل، ۹/۱۸۰۔ ۱۸۱ باختصار۔ حافظ ہیثمی لکھتے ہیں، کہ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے اور اس کے روایت کرنے والے ثقہ ہیں۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۹/۱۸۱)۔