کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 82
’’لَا آتِيْ شَیْئًا تَکْرَھُہُ۔‘‘‘([1])
[’’میں کوئی ایسا کام نہ کروں گا، جس کو آپ ناپسند کرتے ہوں‘‘]
خلاصۂِ گفتگو یہ ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بہت زیادہ مشغول زندگی کے باوجود اپنی صاحبزادیوں کی عائلی زندگی کے تشکیل دینے، اسے بہتر بنانے اور ہر قسم کی خرابی سے محفوظ رکھنے کے لیے خصوصی توجہ دیتے اور بھر پور سعی و کوشش فرماتے تھے۔ فَصَلَوَاتُ رَبِّيْ وَسَلَامُہُ عَلَیْہِ ۔
[1] المستدرک علی الصحیحین، کتاب معرفۃ الصحابۃ، ۳/۱۵۸۔۱۵۹۔ امام حاکم نے اسے [بخاری و مسلم کی شرط پر صحیح] قرار دیا ہے، حافظ ذہبی نے [مرسل قوی] کہا ہے اور حافظ ابن حجر نے سوید بن غفلہ تک اس کی [سند کو صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۳/۱۵۹؛ والتلخیص ۳/۱۵۹؛ وفتح الباري ۹/۳۲۸)۔!