کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 44
’’اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ أُحِبُّہُ فَأَحِبَّہُ۔‘‘
’’اے اللہ! بے شک میں اس سے محبت کرتا ہوں، سو آپ بھی اس سے محبت کیجئے۔‘‘([1])
امام ابن حبان نے اس حدیث پر اپنی کتاب میں درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے:
[ذِکْرُ دُعَائِ الْمُصْطَفٰی صلی اللّٰه علیہ وسلم للحسن بن علی رضی اللّٰه عنہما بِالْمُحَّبَۃِ] ([2])
[مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے لیے (اللہ تعالیٰ کا) محبوب بننے کی دعا]
۲: امام بخاری نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا:
’’میں مدینہ [طیبہ] کے بازاروں میں سے ایک بازار میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس آئے، تو میں بھی واپس آگیا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا:
’’أَیْنَ لُکَعُ؟
[’’چھوٹو کہاں ہے؟
اُدْعُ الْحَسَنَ بْنَ عَلِي رضی اللّٰه عنہما ۔‘‘
حسن بن علی رضی اللہ عنہما کو بلاؤ۔‘‘]
[1] متفق علیہ: صحیح البخاري، کتاب فضائل الصحابۃ، باب مناقب الحسن والحسین رضی اللّٰه عنہما ، رقم الحدیث ۳۷۴۹، ۷/۹۴؛ وصحیح مسلم، کتاب فضائل الصحابۃ، باب فضائل الحسن والحسین رضی اللّٰه عنہما ، رقم الحدیث ۵۹۔(۲۴۲۲)، ۴/۱۸۸۳۔
[2] الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب إخبارہ صلی اللّٰه علیہ وسلم عن مناقب الصحابۃ رجالہم ونسائہم، ۱۵/۴۱۶۔