کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 41
۶:بیٹی اور ان کے شوہر کے لیے اللہ تعالیٰ کے رُوبرو تکرار سے فریادیں کرنا۔ فَصَلَوَاتُ رَبِّيْ وَسَلَامُہُ عَلَیْہِ۔
ب: بیٹی، داماد اور نواسوں رضی اللہ عنہم سے گندگی کی دوری اور خوب پاکیزگی کی دعا:
امام مسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا:
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک صبح کالے بالوں کی بنی ہوئی چادر اوڑھے ہوئے نکلے۔ حسن بن علی رضی اللہ عنہما آئے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس میں داخل کرلیا، پھر حسین رضی اللہ عنہ آئے، وہ بھی ان کے ساتھ داخل ہوگئے۔ پھر فاطمہ رضی اللہ عنہا ، آئیں، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بھی داخل فرمالیا۔ پھر علی رضی اللہ عنہ آئے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بھی داخل فرمالیا۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے (اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد) پڑھا:
{إِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا([1])}([2])
[(اے) اہل بیت! اللہ تعالیٰ تو یہی چاہتے ہیں کہ تم سے گندگی دور کردیں اور تمہیں مکمل طور پر پاک کردیں]
اور ابن حبان کی روایت میں ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان چاروں کو اپنے دائیں، بائیں اور آگے بٹھانے کے بعد مذکورہ بالا آیت کریمہ پڑھی اور کہا:
’’اَللّٰہُمَّ ھٰؤُلَائِ أَھْلِي‘‘([3])
[1] سورۃ الأحزاب / جزء من الآیۃ ۳۳۔
[2] صحیح مسلم، کتاب فضائل الصحابۃ، باب فضائل أھل بیت النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم ، رقم الحدیث ۶۱۔ (۲۴۲۴)، ۴/۱۸۸۳۔
[3] الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب إخبارہ صلی اللّٰه علیہ وسلم عن مناقب الصحابہ رجالھم و نسائھم ، ذکر الخبر المصرِّح بأن ہؤلاء الأربع الذین تقدّم ذکرنا لھم أھل البیت المصطفٰی صلی اللّٰه علیہ وسلم ، جزء من رقم الحدیث ۶۹۷۶ ، ۱۵؍۴۳۳۔