کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 29
(۳) بیٹیوں کی اولاد سے غیر معمولی پیار سیرتِ طیبہ سے یہ بات واضح ہے، کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیٹیوں کی اولاد سے بہت زیادہ لگاؤ، گہرا قلبی تعلّق اور غیر معمولی پیار رکھتے تھے۔ ذیل میں اسی بارے میں پانچ واقعات ملاحظہ فرمائیے: ا:حسن رضی اللہ عنہ کو کندھے پر اٹھانا: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’رَأَیْتُ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ رضی اللّٰه عنہما علٰی عَاتِقِ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم ، وَھُوَ یَقُوْلُ: ’’اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ أُحِبُّہُ فَأَحِبَّہُ۔‘‘ [میں نے حسن بن علی رضی اللہ عنہما کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر دیکھا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: [اے اللہ! بے شک میں اس سے محبت کرتا ہوں، آپ بھی اس سے محبت فرمائیے‘‘]([1]) اللہ اکبر! رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے نواسے سے کس قدر پیار ہے، کہ انہیں اپنے شانۂ مبارک پر اٹھائے ہوئے ہیں! اور اسی پر بس نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ کے رُوبرو ان سے اپنی محبت کا اظہار کر رہے ہیں، اور اللہ تعالیٰ سے بھی ان سے محبت کرنے کی التجا
[1] متفق علیہ:صحیح البخاري،کتاب فضائل الصحابۃ،باب مناقب الحسن والحسین رضی اللّٰه عنمہا ، رقم الحدیث ۳۷۴۹، ۷/۹۴؛ وصحیح مسلم، کتاب فضائل الصحابۃ، باب فضائل الحسن والحسین رضی اللّٰه عنمہا ، رقم الحدیث ۵۸۔ (۲۴۲۲)، ۴/۱۸۸۳۔ الفاظِ حدیث صحیح مسلم کے ہیں۔